عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے خصوصی درجہ کی بحالی کے لیے جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک دفعہ 370 اور 35-اے کو دوبارہ نافذ نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کبھی بھی ان آئینی دفعات کی بحالی کی کوششوں سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے یہ باتیں منگل کو کولگام کے ژولگام میں پارٹی کے بلاک کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی عوام نے حالیہ انتخابات میں افسرشاہی، ظلم و جبر اور بدانتظامی کے خلاف ووٹ دیا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ ایک عوامی نمائندہ حکومت کو بغیر کسی رکاوٹ کے کام کرنے دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ ریاست کی انفرادیت، اجتماعیت اور وحدت کے تحفظ کے لیے تاریخی کردار ادا کیا ہے۔ ہمیں آج بھی ان ہی قوتوں کا سامنا ہے جو کشمیریوں کے مفادات کے خلاف ہیں اور نیشنل کانفرنس کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ عوام کے جذبات کی ترجمانی کی ہے اور آئندہ بھی عوامی مفادات کی حفاظت میں پیش پیش رہے گی۔ انہوں نے ماضی کے حوالے دیتے ہوئے کہا کہ 1996 میں جب ریاست بدامنی کی لپیٹ میں تھی، تو نیشنل کانفرنس نے ہی نظام کو دوبارہ پٹری پر لانے کی پہل کی، سرکاری ملازمتیں فراہم کیں، تعلیمی نظام کو فعال بنایا اور پریس کی آزادی بحال کی۔
پارٹی کارکنوں سے مخاطب ہوتے ہوئے ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ انتخابی کامیابی صرف فتح نہیں بلکہ ایک بڑی ذمہ داری ہے۔ “ہمیں عوام کی خدمت کو اپنا نصب العین بنانا ہے اور ان کے مسائل کے حل میں ہمیشہ پیش پیش رہنا ہے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے نیشنل کانفرنس کے کارکنوں، وزراء اور نمائندوں پر زور دیا کہ وہ عوام کے اعتماد پر پورا اُتریں اور زمینی سطح پر ترقیاتی اور فلاحی اقدامات میں کردار ادا کریں۔
خصوصی درجے کیلئے آخری دم تک لڑتے رہیں گے: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
