عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کے روز کہا کہ مرکز جموں و کشمیر میں نئی پہل کاریوں کو بھرپور قوت کے ساتھ عملی جامہ پہنانے کے لیے پرعزم ہے، اور سیکورٹی فورسز کی مضبوط موجودگی نے اس میں نمایاں تبدیلیوں کاکلیدی کردار ادا کیا ہے۔شیرِ کشمیر انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، ایل جی سنہا نےکہا کہ پاکستان کی طرف سے بدامنی پھیلانے کی کوششوں کے باوجود جموں و کشمیر ترقی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4 سے 5 سالوں میں، خاص طور پر 2019 کے بعد، جموں و کشمیر نے اپنے پُرآشوب ماضی سے باہر نکل کر ایک مثبت تبدیلی کی ہے جسے سب نے تسلیم کیا ہے۔ایل جی نے سیاحت کے شعبے میں نمایاں ترقی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 2024 تک تقریباً 2 کروڑ 40 لاکھ سیاح کشمیر کا دورہ کر چکے ہیں، جو کہ 5 اگست 2019 سے پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔
انہوں نے پرانی سیاحتی راہوں کی بحالی اور نئی طرز کی سیاحت جیسے ایڈونچر ٹورازم اور بارڈر ٹورازم کے فروغ کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کی ترقی نے سیاحوں اور مرکزی وزارتِ سیاحت کے درمیان ڈیجیٹل رابطے کو فروغ دیا ہے، جس سے سیاحت جموں و کشمیر کے کونے کونے تک پہنچ چکی ہے۔ایل جی سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر نے جی20 ٹورازم ورکنگ گروپ کے اجلاسوں کی میزبانی کی، جس سے عالمی سطح پر جموں و کشمیر کی شناخت کو فروغ ملا۔
انہوں نے وزیر اعظم کی طرف سے سیاحتی ڈھانچے میں سرمایہ کاری اور اس کے بہتر انتظام کے عزم کو بھی اجاگر کیا تاکہ سیاحوں کو بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ایل جی سنہا نے جموں و کشمیر کے عوام کی ثابت قدمی اور پاکستان کی طرف سے کی جانے والی تخریبی کوششوں کے باوجود ان کی قربانیوں کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ اس ترقی کی کسی نے بھی مخالفت نہیں کی اور کئی ہفتوں تک پہلگام دہشت گرد حملے کے خلاف ہونے والے مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ عوام امن و اتحاد کے پابند ہیں۔ انہوں نے مزید کہاپاکستان کی کوششوں کے باوجود، جموں و کشمیر اور بھارت کے درمیان رشتہ مضبوطی سے قائم ہے۔ ماضی میں معصوم جانوں کا نقصان ہوا، لیکن عوام نے ترقی کی راہ میں عزم و حوصلے کے ساتھ قدم بڑھایا ہے۔