عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر میں منگل کے روز اسکول دو ہفتوں کی گرمیوں کی تعطیلات کے بعد دوبارہ کھل گئے، کیونکہ پیر کو ہونے والی شدید بارشوں نے وادی میں جاری شدید گرمی کی لہر کا خاتمہ کر دیا۔اسکول ایسے وقت میں دوبارہ کھولے گئے جب حکومت کی جانب سے اسکولوں کے اوقات صبح 7:30 بجے کرنے کے فیصلے پر تنقید ہو رہی ہے۔
جموں و کشمیر حکومت نے پیر کے روز گرمی کی لہر کے باوجود گرمیوں کی تعطیلات میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، تاہم اس اعلان کے چند گھنٹوں بعد ہی وادی میں موسلا دھار بارش ہوئی اور درجہ حرارت معمول پر آ گیا۔
تعلیمی اوقات میں تبدیلی پر کئی والدین نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ وزیر تعلیم سکینہ مسعود ایتو کی جانب سے اعلان کردہ نئے شیڈول پر والدین نے سوشل میڈیا پر ویڈیوز پوسٹ کیں جن میں بچوں کو صبح 5:30 بجے جگانے اور 6:30 سے 7:00 کے درمیان اسکول بس پکڑنے میں پیش آنے والی مشکلات دکھائی گئیں۔
وزیر تعلیم نے ’ایکس ‘پر لکھا کہ میونسپل حدود کے اندر آنے والے ادارے صبح 7:30 سے 11:30 تک کام کریں گے، جبکہ دیگر علاقوں میں اسکول صبح 8 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کھلے رہیں گے۔انہوں نے کہا’’منگل سے کشمیر صوبہ اور جموں صوبہ کے ونٹر زونز میں اسکول دوبارہ کھول رہے ہیں۔‘‘
وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ ایک گھنٹے کے وقفے کے بعد طلبہ گھر سے دو آن لائن کلاسز بھی لیں گے۔ایک گھنٹے کے وقفے کے بعد دو آن لائن کلاسز ہوں گی۔ اساتذہ دوپہر 2 بجے تک دستیاب رہیں گے۔ تمام ادارہ سربراہان کو ہدایت ہے کہ آن لائن کلاسز بغیر کسی کوتاہی کے یقینی بنائیں۔
گرمیوں کی تعطیلات کے بعد اسکولوں میں باضابطہ طور تعلیمی سرگرمیاں بحال
