ٹی ای این
سرینگر //ملک میں موبائل فون استعمال کرنے والے صارفین کو سال کے آخر تک ایک اور جھٹکا لگ سکتا ہے، کیونکہ ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے موبائل ٹیرف میں 10 سے 12 فیصد تک اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ یہ اضافہ بالخصوص ان صارفین پر اثر انداز ہوگا جو درمیانے یا زیادہ نرخوں والے پلان استعمال کرتے ہیں، تاہم اس کا بالواسطہ اثر کم آمدنی والے صارفین پر بھی پڑ سکتا ہے۔صنعتی ماہرین اور ٹیلی کام تجزیہ کاروں کے مطابق، مئی کے مہینے میں فعال صارفین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، جو کہ مسلسل پانچویں مہینے نیٹ یوزر ایڈیشنز کے رجحان کو ظاہر کرتا ہے۔ اس صورت حال نے ٹیلی کام کمپنیوں کو ایک نئے مرحلے میں ٹیرف بڑھانے کی حوصلہ افزائی کی ہے۔یاد رہے کہ جولائی 2024 میں ٹیلی کام کمپنیوں نے بنیادی پلانز کی قیمتوں میں 11 تا 23 فیصد تک اضافہ کیا تھا۔ ایسے میں اگر رواں سال مزید اضافہ ہوتا ہے تو اس سے صارفین کے درمیان نیٹ ورک تبدیل کرنے کا رجحان بڑھ سکتا ہے۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نئی قیمتوں کا بوجھ اْن صارفین پر تو پڑے گا ہی جو پہلے سے مہنگے پلان استعمال کر رہے ہیں، لیکن اس کے ساتھ ہی غریب اور محدود آمدنی والے افراد، جو پہلے ہی کم ریچارج پلانز پر گزارہ کرتے ہیں، اْن کے لیے بھی یہ ایک اضافی دباؤ بن سکتا ہے۔کم آمدنی والے طبقے میں سے بہت سے افراد فی الحال 99 یا 129 روپے جیسی بنیادیپلانز پر انحصار کرتے ہیں، جن میں کالنگ اور ڈیٹا کی سہولت محدود ہوتی ہے۔ اگر اگلا اضافہ ہوا تو یہ پلان بھی 150 یا اس سے اوپر جا سکتے ہیں، جو کہ یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں یا طلبہ کے لیے ناقابل برداشت ہو سکتا ہے۔ماہرین حکومت سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ٹیلی کام شعبے میں صارفین کے حقوق کا تحفظ کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ملک کے ہر طبقے کو مواصلاتی سہولیات تک رسائی برابر میسر رہے۔