عظمیٰ نیوز سروس
جموں//جموں کی ایک خصوصی عدالت نے پیر کے روز قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے)کو اپریل میں پہلگام کے مہلک ملی ٹینٹ حملے میں ملوث غیر ملکی ملی ٹینٹوں کو پناہ دینے کے الزام میں گرفتار کیے گئے دو ملزمان کا مزید 10 دن کا ریمانڈ منظور کیا۔ حکام نے بتایا کہ پہلے 10 دن کے ریمانڈ کی میعاد ختم ہونے کے بعد، پرویز احمد جوتھر اور بشیر احمد جوتھر کو خصوصی این آئی اے عدالت کے سامنے پیش کیا گیا، جس نے ان کے ریمانڈ میں توسیع کی تاکہ این آئی اے کو اس کیس کی تحقیقات کرنے کے قابل بنایا جاسکے۔دونوں کو 22 جون کو گرفتار کیا گیا اور اگلے دن جموں کی ایک مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے ابتدائی طور پر کیس کو خصوصی عدالت میں منتقل کرنے سے پہلے NIA کو پانچ دن کا ریمانڈ دیا تھا۔این آئی اے کے مطابق، ملزمان نے حملے میں ملوث 3 مسلح ملی ٹینٹوں کی شناخت ظاہر کی اور تصدیق کی کہ وہ پاکستانی تھے جو ممنوعہ لشکر طیبہ (ایل ای ٹی)سے وابستہ تھے۔ وفاقی ایجنسی نے الزام لگایا کہ پرویز اور بشیر نے 22 اپریل کو ہونے والے حملے سے پہلے پہلگام کے ہل پارک میں ایک ‘ڈھوک’ میں جان بوجھ کر ملی ٹینٹوں کو پناہ دی تھی۔ان دونوں نے ملی ٹینٹوں کو خوراک، پناہ گاہ اور لاجسٹک مدد فراہم کی، جنہوں نے مذہبی شناخت کی بنیاد پر سیاحوں کو چن چن کر نشانہ بنایا اور انہیں ہلاک کر دیا۔