عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//وزیر اعظم کے مشیر ترون کپور نے توانائی، صحت، بنیادی ڈھانچہ، شہری تجدید، کنیکٹیویٹی اور گورننس اصلاحات پر پھیلے جموں و کشمیر کی ترقی کی رفتار کا ایک جامع جائزہ لیا۔اس سلسلے میں ایک میٹنگ کا انعقاد ہوا جس میں چیف سکریٹری اتل ڈلو سمیت دیگر سینئر افسران موجود تھے۔میٹنگ میں حکومت کے انتظامی سکریٹریوں اور مختلف مرکزی ایجنسیوں کے سینئر عہدیداروں کو اکٹھا کیا گیا جو پورے خطے میں میگا پروجیکٹ نافذ کر رہے ہیں۔مشیر کو ہر بڑے منصوبے کی اہمیت، موجودہ صورتحال اور متوقع تکمیل کی ٹائم لائنز کے بارے میں بتایا گیا۔سیشن کا آغاز بڑے ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹس کے جائزہ کے ساتھ ہوا، جو جموں و کشمیر کی توانائی کی حکمت عملی کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ 12,757کروڑ کی لاگت سے تیار کیے جانے والے اور دسمبر 2026تک مکمل ہونے والے پاکل ڈل (1000 میگاواٹ)جیسے پروجیکٹوں پر نمایاں طور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ، کیرو (624میگاواٹ) پر 60فیصد جسمانی پیشرفت کے ساتھ، کوار (540میگاواٹ) پر 22 فیصد پیش رفت اور رتلے (850میگاواٹ)پر فی الحال 23 فیصد پیش رفت کے ساتھ جانکاری کا اشتراک کیا گیا۔ دیگر اسٹریٹجک پروجیکٹس جیسے ساولا کوٹ، اوڑی فیزII ،کیرتھائیII، برسر اور تلبل اسٹوریج پر بھی توجہ دی گئی۔قومی سطح پر ان منصوبوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مشیر نے ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے مضبوط تنظیمی ڈھانچے اور موثر فیصلہ سازی کے عمل پر زور دیا۔مشیر نے اہم ریلوے پروجیکٹوں کا جائزہ لیا جن میں ادھم پور،سرینگر،بارہمولہ ریل لنک ، اور قاضی گنڈ-بڈگام ڈبل لائن، بارہمولہ اوڑی، سوپورکپواڑہ، اننت ناگ پہلگام اور جموںکٹرا ڈبل ٹریک جیسے نئے کوریڈور شامل ہیں۔