عاصف بٹ
کشتواڑ//کشتواڑ جنگلات میں فوج و فورسز اور دہشت گردوں کے مابین مختصر گولیوں کے تبادلے کے بعد جمعہ کو بھی تیسرے روز جنگلات میں وسیع پیمانے پر تلاشی آپریشن جاری رہا ۔ پولیس نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آپریشن کو ڈرون اور سونگھنے والے کتوں کی حمایت حاصل ہے اور اضافی کمک کے ذریعے محاصرے کو مزید مضبوط کیا گیا ہے۔کشتواڑ کے چل چترو پتی جنگلات میں دہشت گردوں کے ایک گروپ کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج ، سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولیس کے خصوصی آپریشن گروپ نے بدھ کی شام جنگلات کو محاصرے میں لیا اور تلاشی کارورائی شروع کردی ۔ ذرائع کے مطابق جونہی علاقے میں سیکورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن شروع کردیا تو وہاں جنگلات میں چھپے بیٹھے ملی ٹنٹوں کے گروپ نے فائرنگ کی جس کے ساتھ ہی سیکورٹی فورسز نے بھی مورچہ زن ہو کر جوابی کارورائی کی اور جھڑپ شروع ہوئی ۔ انہوںنے کہا کہ جھڑپ کے ساتھ ہی سیکورٹی فورسز کی مزید کمک جنگلات کی جانب روانہ کی گئی اور دہشت گردوں کے گھیرے کو تنگ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی فائرنگ کے ساتھ ہی گولیوں کا تبادلہ ہونے کے ساتھ ہی جنگلات میں گولہ باری کا سلسلہ تھم گیا جس کے بعد جنگلات میں وسیع پیمانے پر تلاشی آپریشن جاری رہا جس دوران وہاں چھپے بیٹھے ملی ٹنٹوں کو ڈھونڈ نکالنے کیلئے کاروائی جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جنگلات میں وسیع پیمانے پر آپریشن جاری ہے اور دہشت گردو ں کے فرار ہونے کے تمام راستے بند ہے ۔ پولیس کے ایک سنیئر عہدیدار نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جنگلات میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے مابین مختصر گولیوں کا تبادلہ ہوا ۔ انہوںنے کہا کہ آپریشن کو ڈرونز اور سونگھنے والے کتوں کی حمایت حاصل ہے، اضافی کمک کے ذریعے محاصرے کو مزید مضبوط کیا گیا ہے۔غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق صبح جاری رہنے والی فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد کے زخمی ہونے کا خیال ہے۔انہوں نے بتایا کہ جھڑپ اس وقت شروع ہوا جب فوج اور سی آر پی ایف کی مدد سے پولیس نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع کے بعد بدھ کی شام تقریباً چترو کے کچل علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی۔حکام نے بتایا کہ دہشت گردوں نے تلاشی پارٹیوں کو دیکھ کر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو آخری اطلاعات آنے تک جاری تھا۔