عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی /ایک سوال میں مبینہ غلطی کی وجہ سے نیٹ یوجی 2025کے نتائج کو چیلنج کرنے والی درخواست پر غور کرنے سے انکار کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے کہا کہ اس سے ہزاروں طلباء متاثر ہونگے ۔
جسٹس پی ایس نرسمہا اور آر مہادیون کی بنچ نے کہا کہ اس نے دو دن پہلے اسی طرح کی ایک درخواست کو خارج کر دیا تھا اور یہ انفرادی امتحانات سے نمٹ نہیں سکتی۔بنچ نے کہا’’ہم نے ایک جیسے معاملات کو مسترد کر دیا ہے۔ ہم متفق ہیں کہ متعدد درست جوابات ہو سکتے ہیں۔ لیکن ہم ایسے امتحان میں مداخلت نہیں کر سکتے جو لاکھوں امیدواروں کے ذریعہ دیا جاتا ہے۔ یہ کسی فرد کا معاملہ نہیں ہے۔ ہزاروں طلبا متاثر ہوں گے۔ ‘‘
سپریم کورٹ ایک امیدوار کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کر رہی تھی جس میں مبینہ غلطی کی اصلاح اور نتائج پر نظر ثانی کی درخواست کی گئی تھی۔درخواست میں کونسلنگ کے عمل پر روک لگانے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔قومی اہلیت کم داخلہ ٹیسٹ (نیٹ)ایک ملک گیر داخلہ امتحان ہے جو نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کے ذریعے لیا جاتا ہے۔
نیٹ یوجی 2025کے نتائج کو چیلنج کرنے والی درخواست پر غور کرنے سے عدالت عظمیٰ کا انکار
