یو این آئی
غزہ// اسرائیلی فوج نے غزہ میں بمبار ی کرتے ہوئے مزید 116 فلسطینیوں کو ہلاک کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے 24 گھنٹوں میں اسپتال، اسکول اور خوراک تقسیم کرنے والے مرکز کو نشانہ بناتے ہوئے بمباری کی جس کے نتیجے میں 116 فلسطینی ہلاک ہوگئے ۔اسرائیلی اخبار کا کہنا ہے کہ فوج کو خوراک کے انتظار میں موجود لوگوں پر گولیاں چلانے کے احکامات دیے گئے ہیں۔دوسری طرف انڈونیشین ہسپتال کے ڈائریکٹر مروان السطان کو غزہ سٹی میں ایک اسرائیلی حملے میں اْن کے خاندان سمیت جاں بحق کردیا گیا۔صہیونی فوج کی جانب سے یہ حملہ غزہ سٹی کے جنوب مغرب میں ایک رہائشی عمارت پر کیا گیا، اس حملے میں اْن کی اہلیہ اور بچے بھی جاں بحق ہو گئے۔رپورٹ کے مطابق مروان السطان غزہ سے معلومات کا ایک اہم ذریعہ تھے اور محصور علاقے کے شمال میں فلسطینیوں کی حالتِ زار کی رپورٹنگ کرتے تھے۔انہوں نے بارہا عالمی برادری سے طبی عملے کی حفاظت کو یقینی بنانے کی اپیل کی تھی، خاص طور پر اْس وقت جب اسرائیلی فوج نے ہسپتال کا محاصرہ کیا یا اْس پر حملے کیے۔ادھر فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کا کہنا ہے کہ غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی فوجیوں اور گاڑی کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔دوسری جانب اسرائیلی فوج نے یمن سے اسرائیل میں میزائل داغے جانے کا دعویٰ کیا ہے ۔ادھرغزہ میں اسرائیلی فوج نے خان یونس کا علاقہ فوری خالی کرنے کا حکم دے دیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج بھرپور قوت سے کارروائی کر رہی ہے ، راکٹ لانچ کر کے کسی بھی مقام کو نشانہ بنایا جائے گا۔اسرائیلی فوج نے غزہ سے 2 راکٹ اسرائیل پر داغے جانے کا دعویٰ کیا جبکہ یمن سے بھی اسرائیل پر میزائل حملہ کیا گیا۔اسرائیلی فوج نے غزہ اور یمن سے داغے گئے میزائل کو ناکارہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے ۔