عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/سالانہ امرناتھ یاترا کا آج باضابطہ آغاز ہو گیا ہے، جس کے تحت پہلا قافلہ سخت ترین حفاظتی حصار کے بیچ جموں سے سری نگر کی جانب روانہ ہو چکا ہے۔ یاتریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سیکورٹی نظام کو سہ رخی خطوط پر استوار کیا گیا ہے، جب کہ یاترا روٹوں پر چپے چپے پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔
حکام کے مطابق پہلگام اور بالہ تل کے ارد گرد علاقوں میں سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔ یاترا کے دوران کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے بچاؤ کے لیے پورے روٹ پر پولیس، سی آر پی ایف اور دیگر نیم فوجی دستوں کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سیکیورٹی کو سہ رُخی نظام پر استوار کیا گیا ہے جس میں:زمینی نگرانی کے لیے سیکورٹی فورسز کی تعیناتی، فضائی نگرانی کے لیے ڈرونز کا استعمال اور اہم مقامات پر سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے ہمہ وقت مانیٹرنگ شامل ہے۔یاد رہے کہ حالیہ پہلگام دہشت گرد حملے کے پیش نظر سیکیورٹی ایجنسیوں نے اس مرتبہ حفاظتی انتظامات میں اضافی سختی برتی ہے۔انتظامیہ کے مطابق رواں سال امرناتھ یاترا 38 دنوں پر محیط ہوگی اور 22 اگست 2025 کو راکھی کے دن اختتام پذیر ہوگی۔
آئی جی پی جموں زون بھیم سین کے مطابق:’ہم نے یاترا کی حفاظت کے لیے 180 کمپنیوں پر مشتمل مرکزی فورسز تعینات کی ہیں، جو گذشتہ برسوں کی نسبت 30 فیصد زیادہ ہیں جبکہ نگرانی کا دائرہ ہر زاویے سے سخت کر دیا گیا ہے۔‘قابل ذکر ہے کہ آج روانہ ہونے والے قافلے میں ہزاروں زائرین، جن میں سادھو، بزرگ، خواتین اور نوجوان شامل تھے، سخت حفاظتی پہرے میں کشمیر کی طرف روانہ ہو گئے۔ پہلا بیچ بالہ تل اور پہلگام روٹ پر یکساں انداز میں منقسم کیا گیا ہے تاکہ یاترا ہموار انداز میں جاری رہے۔
امرناتھ یاترا: زمینی، فضائی اور ٹیکنالوجی پر مبنی سہ رُخی سیکورٹی انتظامات
