عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کے روز امرناتھ یاترا کے پہلے قافلے کو روانہ کیا، جو آج سے شروع ہو گئی ہے۔
روانگی سے قبل، ایل جی سنہا نے جموں کے یاتری نواس بیس کیمپ میں پوجا کی۔ جیسے ہی یاتری روانہ ہوئے، فضا میں ’ہر ہر مہادیو‘ اور ’بم بم بولے‘ کے نعروں کی گونج سنائی دی۔
بی جے پی کے رہنما ست شرما نے یاترا کے آغاز پر ردعمل دیتے ہوئے کہا:
“ہزاروں عقیدت مند بابا امرناتھ کے درشن کے لیے یہاں آئے ہیں۔ دو ماہ قبل حالات کچھ اور تھے، لیکن آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ عقیدت مند بابا بولے کے نعرے لگا رہے ہیں۔ لوگوں کو یقین ہے کہ وہ محفوظ ہاتھوں میں ہیں۔
یاتری شالو، جو پہلے قافلے کا حصہ ہیں، نے کہا کہ وہ انتظامات سے خوش ہیں اور مکمل طور پر محفوظ محسوس کر رہی ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ”ہم بہت خوش ہیں، ہم نے پورے سال اس کا انتظار کیا۔ کھانے سے لے کر رہائش تک، انتظامات شاندار ہیں۔ خوف کی کوئی بات نہیں ہے۔ سیکورٹی مکمل ہے“
ایک اور یاتری، اکنکشا، نے کہا:
”ہم نے پہلے قافلے میں شامل ہونے کا منصوبہ بنایا تھا۔ ہمیں کوئی خوف نہیں تھا کیونکہ ہمیں معلوم تھا کہ سیکورٹی مناسب ہوگی، کھانے، رہائش، صفائی ستھرائی اور تمام سہولیات بہترین ہیں“
یاتری سمن گھوش نے بھی اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم دعا کرتے ہیں کہ سب کو امن کے ساتھ درشن نصیب ہوں۔ ڈرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔ بھارتی فوج اور دیگر سیکورٹی فورسز یہاں موجود ہیں۔
امرناتھ یاترا بلتل اور پہلگام راستوں سے کی جا رہی ہے۔ جموں-سرینگر شاہراہ ہزاروں یاتریوں کے لیے اہم راستہ ہے جو مقدس گپھا کی طرف جا رہے ہیں۔
انتظامات کے حوالے سے ایل جی منوج سنہا نے کہایاتریوں کے لیے جموں و کشمیر انتظامیہ، امرناتھ شرائن بورڈ اور ریاست کے عوام نے اپنی ذمہ داریاں بخوبی نبھائی ہیں۔ 2022 سے یاتریوں کے لیے سہولیات میں بہتری لائی گئی ہے۔ دونوں راستے جو گپھا کی طرف جاتے ہیں، پہلے چھ فٹ چوڑے تھے، اب 12 فٹ چوڑے ہو چکے ہیں۔ جہاں اندھیرا ہوتا تھا، اب گرِڈ کنیکٹیوٹی قائم کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا
پورے راستے میں ٹیلی کام کنیکٹیوٹی مؤثر طریقے سے کام کر رہی ہے۔ یاترا کی لائیو فیڈ کے لیے اعلیٰ معیار کے کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ راج بھون کے انٹیگریٹڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر اور پولیس کنٹرول روم سے یاترا کی 24/7 نگرانی کی جا رہی ہے… RFID پر مبنی ٹریکنگ سسٹم بھی قائم کر دیا گیا ہے۔