عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//کالا کوٹ سب ڈسٹرکٹ کے موگلہ علاقے میں واقع کوئلہ کان سے درجنوں عارضی مزدوروں کو اچانک نوکری سے نکالنے کے فیصلے نے علاقے میں بے چینی اور غصے کی لہر پیدا کر دی ہے۔ یہ فیصلہ ان مزدوروں کی روزی روٹی پر براہ راست اثر ڈال رہا ہے۔مزدوروں نے جموں و کشمیر منرلز لمیٹڈ کو پہلے ہی 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیا تھا تاکہ ان کی ملازمتیں بحال کی جائیںتاہم اب انہوں نے اس میں مزید 24 گھنٹوں کی توسیع کر دی ہے۔پیر کے روز، متاثرہ مزدوروں نے مقامی عوام کے ساتھ مل کر موگلہ کوئلہ کان کے سامنے دھرنا دیا اور روزگار چھیننے پر حکام کے خلاف نعرے بازی کی۔مزدوروں نے بتایا کہ گزشتہ چار دنوں سے انہیں کان میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے جبکہ مستقل ملازمین اور دیگر افراد کو کام کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ایک مزدور نے کہاکہ ’’ہمیں کوئی کام نہیں دیا جا رہا ہے، حالانکہ ہم دن رات سخت محنت کر کے بمشکل دس ہزار روپے مہینہ کماتے ہیں، جو ہمارے خاندان کا واحد ذریعہ معاش ہے‘‘۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ انتظامیہ کی طرف سے اس اچانک برطرفی پر کوئی واضح مؤقف سامنے نہیں آیا ہے، جس کی وجہ سے ان کے خاندان شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔تمام مزدوروں نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کا مسئلہ جلد حل نہ ہوا تو آئندہ دنوں میں احتجاج میں شدت لائی جائے گی۔