عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر انسدادِ بدعنوانی بیورو نے محمدشہبان چوپان، ڈی ڈی سی ممبر، اور اس کے ساتھی کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا ہے۔اے سی بی کو ایک تحریری شکایت موصول ہوئی تھی جس میں شکایت کنندہ نے بتایا کہ وہ ہارون، سرینگر کے علاقے چک دارہ میں اسکالر بورڈنگ اسکول، سوئمنگ پول اور گیسٹ ہاؤس کافی عرصے سے چلا رہا ہے اور یہ ادارے پُرامن طریقے سے چل رہے تھے۔
حال ہی میں مذکورہ ادارے میں ایک سرکاری معائنہ کیا گیا جس سے شکایت کنندہ کو معلوم ہوا کہ یہ معائنہ ڈی ڈی سی ممبر محمد شہبان چوپان ولد غلام قادر چوپان ساکن دارہ ہارون، سرینگر کے کہنے پر کی گئی تھی۔
بعد ازاں، مذکورہ ڈی ڈی سی ممبر نے اپنے ساتھیغلام محمد کٹھانہ ولد مقیم کٹھانہ، ساکن دارہ ہارون، سرینگر کے ذریعے شکایت کنندہ سے 5 لاکھ روپے رشوت کا مطالبہ کیا۔
بتایا جاتا ہے کہ پہلے مرحلے میں شکایت کنندہ کو 50 ہزار روپے نقد اور ایک دستخط شدہ خالی چیک دینے کو کہا گیا، جبکہ بقیہ رقم مطلوبہ کلیئرنس حاصل ہونے کے بعد دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ شکایت کنندہ نے الزام لگایا کہ یہ سب کچھ صرف پیسے بٹورنے کے لیے ایک منصوبے کے تحت کیا گیا۔
شکایت موصول ہونے کے بعد اے سی بی نے خفیہ تصدیق کے لیے ایک مجاز افسر کو مقرر کیا۔ تصدیق میں شکایت کنندہ کے الزامات درست پائے گئے اور یہ ثابت ہوا کہ ڈی ڈی سی ممبر نے اپنے ساتھی کے ذریعے واقعی رشوت کا مطالبہ کیا تھا۔
تصدیق اور شواہد کی بنیاد پر پولیس اسٹیشن اے سی بی سرینگر میں ایف آئی آر نمبر 12/2025 درج کی گئی، جو انسداد بدعنوانی ایکٹ 1988 کی دفعہ 7 (ترمیم شدہ) اور BNS کی دفعہ 61(2) کے تحت ہے۔ اس کے بعد ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی اور کامیاب ٹریپ آپریشن کیا گیا۔
آپریشن کے دوران، ملزم ڈی ڈی سی ممبر اور اس کا ساتھی شکایت کنندہ سے 50 ہزار روپے نقد اور دستخط شدہ خالی چیک لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیے گئے۔اس معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے۔
اے سی بی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ بدعنوانی سے متعلق کسی بھی شکایت کے لیے فوری طور پر قریبی اے سی بی دفتر یا ہیلپ لائن پر رابطہ کریں، کیونکہ بیورو بدعنوانی کے خلاف اپنی کاروائیاں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔
رشوت خوری کے خلاف کریک ڈاؤن،انسدادِ بدعنوانی بیورو نے ڈی ڈی سی ممبرکو ساتھی سمیت گرفتار کیا
