جاوید اقبال
مینڈھر //اڑی-سڑوتی سڑک کی بدترین حالت پر عوامی غصہ پھوٹ پڑا، جب سومو یونین مینڈھر نے عام لوگوں کی مدد سے اڑی کے مقام پر مینڈھر-سرنکوٹ سڑک پر گاڑیوں کی آمدورفت مکمل طور پر بند کر دی اور محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے خلاف زور دار احتجاج کیا۔ احتجاج کی قیادت سومو یونین کے صدر کفیل خان نے کی، جنہوں نے مظاہرین کے ساتھ مل کر سڑک کی خستہ حالی کو اجاگر کیا اور متعلقہ محکمہ کی بے حسی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی۔مظاہرین نے سڑک پر دھرنا دیتے ہوئے کہا کہ اڑی سے سڑوتی تک سڑک کی حالت نہایت خراب ہے، جگہ جگہ کھڈے ہیں، اور بارش کے دنوں میں یہ سڑک کیچڑ سے بھر جاتی ہے، جس کے سبب نہ صرف گاڑیوں کی آمدورفت متاثر ہو رہی ہے بلکہ اسکول جانے والے بچے، بیمار مریض اور عام مسافر بھی سخت مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔مظاہرین نے کہا کہ کئی بار شکایات درج کرانے کے باوجود محکمہ پی ایم جی ایس وائی نے نہ کوئی مرمت کا کام شروع کیا، نہ کوئی سروے کیا۔ عوام کا کہنا تھا کہ متعلقہ محکمہ اور انتظامیہ کی جانب سے اس اہم مسئلے کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے، جس سے عوامی ناراضگی میں اضافہ ہوا ہے۔سومو یونین کے صدرنے کہاکہ’’ہم بار بار انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ کو یاد دہانی کراتے رہے، لیکن کسی نے ہماری نہیں سنی۔ اب جب تک سڑک کی مرمت کا کام شروع نہیں ہوتا، ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے‘۔احتجاج کی شدت اور عوامی ہجوم کو دیکھتے ہوئے تحصیلدار مینڈھرموقع پر پہنچے اور مظاہرین سے بات چیت کی۔ انہوں نے مظاہرین کو یقین دہانی کرائی کہ سڑک کی موجودہ حالت کا نوٹس لیا جا چکا ہے اور وہ خود اس سلسلے میں محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے اعلیٰ افسران سے بات کریں گے تاکہ جلد از جلد سڑک کی مرمت کا کام شروع کیا جا سکے۔تحصیلدار کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے وقتی طور پر احتجاج ختم کر دیا اور سڑک پر گاڑیوں کی آمدورفت دوبارہ بحال ہوئی تاہم، لوگوں نے وارننگ دی کہ اگر اگلے چند دنوں میں کوئی عملی قدم نہ اٹھایا گیا تو دوبارہ بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔علاقے کے معزز شہریوں اور ٹرانسپورٹ ورکرز نے اس احتجاج کو عوامی آواز قرار دیا اور انتظامیہ سے اپیل کی کہ عوامی مسائل کو سنجیدگی سے لیا جائے اور دیہی علاقوں کی سڑکوں کی مرمت کو ترجیح دی جائے۔