عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// ایک اہم سیاسی پیشرفت میں 2سابق وزرا تاج محی الدین اور غلام محمد سروری نے کل کانگریس میں دوبارہ شمولیت اختیار کی۔دونوں نے کانگریس سے ناطہ توڑ کر سال 2022 میں معرض وجود میں آنے والی غلام نبی آزاد کی ڈیموکریٹک پروگرسیو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) میں شمولیت اختیار کی تھی۔سری نگر میں پارٹی دفتر میںکل ایک تقریب کے دوران دونوں لیڈروں نے آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کے جنرل سکریٹری نصیر حسین، جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے صدر طارق قرہ اور دیگر سینئر لیڈروں کی موجودگی میں گھر واپسی کی۔نصیر حسین نے اس موقع پر بتایا: ‘ان لیڈروں کی واپسی سے پارٹی کو جموں و کشمیر میں مزید استحکام ملا ہے ‘۔انہوں نے کہا: ‘یہ ابھی شروعات ہی ہیں، کئی اہم لیڈر ہماری قیادت کے ساتھ رابطے میں ہیں اور وہ بھی کانگریس کنبے میں واپس آنا چاہتے ہیں’۔ڈاکٹر سید نصیر حسین نے کہا کہ ‘ریاستی درجہ جموں و کشمیر کے عوام کا آئینی اور جمہوری حق ہے ، جسے کسی بھی صورت نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ کانگریس پارٹی نے ہمیشہ جموں و کشمیر کے مفادات کی ترجمانی کی ہے اور ہم اس بار بھی پارلیمنٹ کے فورم پر عوام کی آواز کو مضبوطی سے اٹھائیں گے ۔’ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو وہی حقوق اور مراعات ملنی چاہییں جو ملک کی دیگر ریاستوں کو حاصل ہیں۔انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی جموں و کشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کے لیے اپنی سیاسی لڑائی جاری رکھے گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ جس طرح دیگر ریاستوں کو اقتصادی پیکیجز دیے گئے ، ویسے ہی جموں و کشمیر کو بھی ایک بڑا خصوصی پیکیج دیا جانا چاہیے ۔ڈاکٹر نصیر حسین نے کہا،‘ہم اس لڑائی کو سنجیدگی سے آگے لے جائیں گے ۔ ہمارا ماننا ہے کہ اگر کانگریس مضبوط ہوگی تو جموں و کشمیر کے عوام کے مسائل بھی حل ہوں گے ۔ ہم ریاستی درجہ، روزگار، ترقی اور انصاف کے لیے پرعزم ہیں۔’