عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ نیشنل کانفرنس سرکار عوام کے تمام مسائل و مشکلات کے ازالے کے لیے بھرپور جدوجہد کر رہی ہے اور انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔یہ باتیں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنی رہائش گاہ پر بلاک ورکنگ کمیٹی ادھم پور کے اراکین سے ملاقات کے دوران کہیں، جو ضلع صدر ادھم پور سنیل ورما کی قیادت میں اُن سے ملنے آئے تھے۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ عوام کے مسائل کو کم کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے کیونکہ عوام نے نیشنل کانفرنس پر اعتماد کیا ہے، جس پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے پارٹی کے کارکنوں کو زمینی سطح پر پارٹی کو مضبوط بنانے کی ہدایت دی اور کہا کہ وہ عوام، حکومت اور پارٹی کے درمیان ایک موثر پل کا کردار ادا کریں۔
ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ دفعہ 370 اور 35 اے نہ صرف کشمیر بلکہ جموں کے لوگوں کو بھی تحفظ فراہم کرتے تھے۔ آنجہانی مہاراجہ نے اس لیے ’’اسٹیٹ سبجیکٹ‘‘قانون نافذ کیا تھا کیونکہ انہیں خدشہ تھا کہ پنجاب کے سرمایہ کار جموں کے غریب عوام کی زمینیں سستے داموں خرید کر انہیں بے گھر کر دیں گے۔
خصوصی پوزیشن کے خاتمے کے بعد ابتدا میں جموں کے لوگ جشن منانے لگے لیکن جلد ہی انہیں اس فیصلے کے نقصانات کا اندازہ ہوا۔انہوں نے واضح کیا کہ جموں کے عوام کو 9 اگست 2019 کے فیصلوں کا خمیازہ بھگتنا پڑا ہے اور آج بھی بھگت رہے ہیں۔
جموں کے عوام کو 9 اگست 2019 کے فیصلوں کا خمیازہ بھگتنا پڑا: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
