عظمیٰ نیوزسروس
جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے’ سمودھان ہتیا دیوس‘کے موقعہ پر جموں کنونشن سینٹر میں 1975کی ایمرجنسی پر مبنی ایگزبشن کا اِفتتاح کیا۔ یہ ایگزبشن ہندوستان کی آزادی کے بعد کے سب سے تاریک دور کی یادگار ہے جس میں ان اَفراد کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا جنہوں نے آئینی اَقدار کے تحفظ کے لئے بے شمار قربانیاں دیں۔اُنہوں نے کہا ’’میں ایمرجنسی کو ہندوستان کی جمہوری تاریخ کا سب سے غیر انسانی فعل سمجھتا ہوں۔ ’سمودھان ہتیا دیوس‘ نہ صرف ایک یادگار دن ہے بلکہ یہ جمہوری اَقدار اور آئینی اَقدار کے تحفظ کے عزم کو دہرانے کا دن ہے‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ 25؍جون 1975ء کو لگائی گئی ایمرجنسی صرف ایک تاریخ نہیں بلکہ ایک بیداری کا لمحہ ہے جو ہمیں خبردار کرتا ہے کہ ہم مستقبل میں ایسی کسی بھی کوشش کو ناکام بنائیں جو جمہوریت کے تانے بانے کو کمزور کرے۔اُنہوں نے کہا ’’ہمیں ان واقعات سے سبق لینا چاہیے اور نوجوانوں کو مستقبل میں اِس طرح کے مظالم کو روکنے کے لئے تیار کرنا چاہیے ۔یہ معاشرے کے ہر طبقے میں آئینی اقدار کے بارے میںبیداری پیدا کرنے کا موقعہ بھی ہے تاکہ مستقبل میں کوئی آمرانہ ذہنیت اسے نہ دہرائے‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے اُن بے شمار سیاسی کارکنوں، صحافیوں، سماجی کارکنوں اور عام شہریوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا جنہوں نے آمرانہ طرز ِحکومت کی مزاحمت کی اور جمہوری اَقدار کی حفاظت کی۔اُنہوں نے کہا’’اس تاریک ترین دور میں ملک کی روح کو کچلا گیا، شہری آزادیوں کو روند ڈالا گیا، آئینی تحفظات کی دھجیاں اُڑائی گئیںاور قوم کی تعمیر کے خواب دفن کر دئیے گئے۔ بنیادی حقوق کو معطل کیا گیا، میڈیا پر سینسرشپ عائد ہوئی اور سیاسی مخالفین و عام شہریوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں ہوئیں۔یہ سب ہندوستان کے آئینی خواب پر حملہ تھا‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے اَپنے خطاب میں نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ ان عناصر کو بے نقاب کریں جنہوں نے آئین اور جمہوریت کا قتل کیا۔ انہوں نے کہا’’آمریت ایک ذہنیت ہے جسے سمجھنے کی ضرورت ہے۔ نئی نسل کو جاننا چاہیے کہ کس طرح 21ماہ تک ہندوستان کی جمہوریت کو یرغمال بنایا گیا اور کس طرح جمہوری اَقدار کو پامال کیا گیا۔ چندمٹھی بھر لوگوں نے ذاتی سیاسی مفاد کے لئے جمہوریت کے چاروں ستونوں کو کمزور کیا‘‘۔اُنہوں نے مزید کہا’’نئی نسل کو یہ بھی جاننا چاہیے کہ کس طرح عظیم قائدین اور بیدار شہریوں نے بہادری، اِستقامت اور آئینی وفاداری کا مظاہرہ کیا‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے ایمرجنسی کے دور میں اپنے ذاتی تجربات بھی شرکأ کے ساتھ اشتراک کئے اور آئین کے ذریعے دئیے گئے شہری حقوق سے لوگوں کو واقف کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا ’’جمہوریت ہندوستان کی سرشت میں ہے۔جمہوریت قدیم زمانے سے ہماری رگوں میں پیوست ہے، اسی لئے ہندوستان کو جمہوریت کی ماںکہا جاتا ہے۔ میں ان عظیم شخصیات کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے اس قوم کی جمہوری اقدار کو نسل در نسل پروان چڑھایا۔ مجھے پورا یقین ہے کہ ایمرجنسی کے دوران ستیہ گرہیوں کی قربانیوں اور ثابت قدمی کی داستان ہمیں ہمیشہ جمہوریت کو مضبوط بنانے کے لئے تحریک دیتی رہے گی۔‘‘اِس موقعہ پر ایمرجنسی کے متاثرہ سیاسی رہنماؤں اور عام شہریوں نے بھی اپنے دُکھ بھرے تجربات اور مصائب کا احوال بیان کئے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے یقین دلایا کہ ان کے مسائل کومتعلقہ حکام کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔اِس تقریب میں لیفٹیننٹ گورنر نے ’’بھارتیہ نیا ئے سنہتا‘‘، ’’بھارتیہ ناگرک سرکشا سنہتا‘‘ اور ’’بھارتیہ ساکشیہ ادھینیم‘‘کا ڈوگری ترجمہ بھی جاری کیا۔اِس موقعہ پر سابق نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا، رُکن اسمبلی جموں ویسٹ اروند گپتا، پرنسپل سیکرٹری کلچر برج موہن شرما، صوبائی کمشنر جموں رمیش کماردیگر اعلیٰ افسران، سیاسی رہنما اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ممتاز شہری موجود تھے۔