یو این آئی
لیڈز/ہندوستان کے وکٹ کیپر بلے باز رشبھ پنت کی، انگلینڈ کے ساتھ جاری پہلے ٹیسٹ کے تیسرے دن امپائر کے فیصلے پر ناراضی کا اظہار کرنے پر بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے سرزنش کی گئی۔یہ واقعہ انگلینڈ کی اننگز کے 61ویں اوور میں اس وقت پیش آیا جب ہیری بروک اور بین ا سٹوکس بیٹنگ کر رہے تھے ۔ پنت کو گیند کے بارے میں امپائروں سے بحث کرتے دیکھا گیا۔ جب امپائروں نے گیند کو گیج سے چیک کرنے کے بعد گیند تبدیل کرنے سے انکار کیا تو پنت نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے امپائروں کے سامنے گیند کو زمین پر پھینک دیا۔پنت کو آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کے لیول 1 کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا۔ میدان میں اس طرح کے رویے کے لیے پنت کی سرزنش کی گئی۔ گزشتہ دو سال میں ان کا یہ پہلا واقعہ ہے ، جس کے لیے پنت کے نظم و ضبط کے ریکارڈ میں ایک ڈیمریٹ پوائنٹ شامل کیا گیا ہے ۔آئی سی سی نے جاری کردہ بیان میں کہا، “پنت کو کھلاڑیوں اور معاون عملے کے لیے نافذ ضابطہ اخلاق کے آرٹیکل 2.8 کی خلاف ورزی کرتے پایا گیا، جو بین الاقوامی میچ کے دوران امپائر کے فیصلے پر اختلاف سے متعلق ہے ۔”پنت نے اپنی غلطی تسلیم کر لی ہے اور آئی سی سی کے میچ ریفری رچی رچرڈسن کی تجویز کردہ سزا کو قبول کر لیا ہے ، اس لیے نظم و ضبط کی سماعت کی ضرورت نہیں پڑی۔