عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے منگل کو کہا کہ 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے حملے میں کسی مقامی شخص کا کوئی کردار نہیں تھا اور اس حملے میں ملوث تمام ملی ٹنٹ غیر ملکی تھے۔گلمرگ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی جاری تحقیقات کے دوران دو افراد کو حملہ آوروں کو پناہ دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا، یہ ممکن ہے کہ ان افراد نے دباؤ کے تحت ایسا کیا ہو۔ اگرچہ انہوں نے حملہ آوروںکو کھانا فراہم کیا، لیکن ہو سکتا ہے کہ یہ زبردستی کروایا گیا ہو۔ تحقیقات مکمل ہونے دیں، اس کے بعد این آئی اے چارج شیٹ اور دیگر قانونی کارروائیاں پیش کرے گی۔
ایران-اسرائیل جنگ سے متعلق سوال پر وزیر اعلیٰ نے فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا،جتنی جلدی جنگ بندی ہو، اتنا ہی بہتر ہے۔ یہ تنازعہ 12 دن تک جاری رہا اور اس نے شدید تباہی مچائی۔
انہوں نے ایران میں زیر تعلیم جموں و کشمیر کے طلباء کی حفاظت کو لیکر بھی فکر مندی ظاہر کی اور کہاہماری سب سے بڑی فکر ہمارے وہ بچے تھے جو وہاں تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ کئی بار ہوائی جہازوں کو فضائی حدود بند ہونے کے باعث دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا، لیکن آج ہمیں امید ہے کہ ہمارے طلباء کا ایک بڑا گروپ واپس لوٹے گا، جس کے بعد انخلا کا عمل مکمل ہو جائے گا۔
پہلگام حملے میں کوئی مقامی ملوث نہیں تھا: وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ
