عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/ ہفتہ کو برمنگھم سے دہلی آنے والی ایئر انڈیا کی ایک پرواز کو بم کی دھمکی موصول ہونے کے بعد سعودی عرب کے شہر ریاض کی طرف موڑ دیا گیا، جہاں یہ بحفاظت لینڈ کر گئی۔
اتوار کو جاری ایک بیان میں ٹاٹا گروپ کی ملکیت والی ایئر لائن، جس نے عارضی طور پر اپنی سروسز میں کمی کی ہے تاکہ آپریشنل استحکام کو یقینی بنایا جا سکے، نے کہا کہ ریاض میں مسافروں کو ان کی منزل تک پہنچانے کے لیے متبادل انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا:
“21 جون کی فلائٹ AI114 جو برمنگھم سے دہلی جا رہی تھی، کو بم کی دھمکی موصول ہوئی، جس کے بعد اسے ریاض کی طرف موڑ دیا گیا، جہاں یہ بحفاظت اتری اور سکیورٹی چیک مکمل کیے گئے۔ تمام مسافروں کو طیارے سے اتار لیا گیا ہے اور انہیں ہوٹل میں قیام کی سہولت دی جا رہی ہے۔”
12 جون کو احمد آباد میں ایئر انڈیا کے طیارے کے مہلک حادثے کے بعد، ایئر لائن نے ازخود پرواز سے پہلے حفاظتی معائنوں میں اضافہ کیا ہے اور عارضی طور پر اپنی سروسز میں کمی کی ہے تاکہ استحکام کو بہتر بنایا جا سکے۔
ایئر لائن نے یہ بھی کہا کہ بعض بیرونی عوامل جیسے مشرق وسطیٰ میں فضائی حدود کی بندش، یورپ اور مشرقی ایشیا کے کئی ہوائی اڈوں پر رات کے وقت کی کرفیو پابندیاں، فضائی ٹریفک کا ہجوم، اور بعض غیر متوقع آپریشنل مسائل کی وجہ سے کچھ پروازیں تاخیر یا منسوخ ہو جاتی ہیں۔
ایئر انڈیا نے مزید کہا کہ بعض اوقات یہ چیلنجز آخری وقت میں پروازوں کی روانگی میں خلل کا باعث بنتے ہیں۔
(ایجنسیز)