عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/امریکہ کی جانب سے ایران کے تین جوہری مراکز فردو، نطنز اور اصفہان پر حملوں کے چند گھنٹوں بعد، جن میں زیرِ زمین یورینیم افزودگی کا اہم مرکز فردو بھی شامل ہے، جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما فاروق عبداللہ نے اتوار کو کہا کہ ایران ان حملوں کے باوجود اپنے جوہری عزائم سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
فاروق عبداللہ نے کہایہ ساری کارروائی ایران میں حکومت کی تبدیلی کے مقصد سے کی جا رہی ہے۔ لیکن میں ایک سوال اٹھانا چاہتا ہوں آخر یہ حکومت کی تبدیلی کیوں؟ حکومت کی تبدیلی سے کیا حاصل ہوگا؟انہوں نے مزید کہااگر وہ سمجھتے ہیں کہ ایران اپنے ارادے چھوڑ دے گا تو وہ غلط فہمی میں ہیں۔ ایران کربلا کو یاد رکھتا ہے، اور وہ سمجھتا ہے کہ یہ دوسری کربلا ہے۔ وہ اپنی گردنیں کٹوا دیں گے، لیکن جھکیں گے نہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان حملوں کے بعد کہا کہ ایران کی جوہری افزودگی کی تمام تنصیبات مکمل طور پر تباہ کر دی گئی ہیں، اور ایران کو خبردار کیا کہ اگر وہ اب بھی امن کا راستہ نہ چنے تو اس سے بھی بڑے حملے کیے جائیں گے۔ یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا جب دو دن قبل انہوں نے سفارتی کوششوں کے لیے دو ہفتے کی مہلت دینے کا عندیہ دیا تھا۔
امریکی حملوں کے جواب میں، ایران نے اسرائیل پر میزائلوں کی بارش کر دی، جس کی تصدیق دونوں ممالک نے کی۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق ملک کے مختلف حصوں، بشمول تل ابیب، میں کئی دھماکے سنے گئے۔ اسرائیلی فوج نے بھی تصدیق کی کہ اس نے مغربی ایران میں کئی فوجی اہداف اور میزائل لانچرز پر جوابی حملے کیے۔
امریکہ غلط فہمی کا شکار،ایران اپنے جوہری عزائم ہرگز ترک نہیں کرے گا :ڈاکٹر فاروق عبداللہ
