یو این آئی
تل ابیب// اسرائیل نے ایران پر تازہ حملوں میں میزائلوں کے ذخیرہ کیے گئے مقامات اور انفرااسٹرکچر کی تنصیبات کو نشانہ بنانے اور پاسداران انقلاب کے ایک اور سینئر کمانڈر کو جاں بحق کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔قطری نشریاتی ادارے ‘الجزیرہ’ نے ایرانی پاسداران انقلاب کے زیرانتظام کام کرنے والی خبر رساں ایجنسی ‘فارس نیوز’ کے حوالے سے بتایا کہ ایران کے وسطی شہر اصفہان میں ایک دھماکے کی اطلاعات ملی ہیں۔دھماکے کے بعد شہر میں فضائی دفاعی نظام کو فعال کر دیا گیا ہے ۔یہ شہر اصفہان نیوکلیئر ٹیکنالوجی سینٹر کا گھر ہے ، جو ایران کا سب سے بڑا جوہری تحقیقی کمپلیکس ہے ۔اصفہان کے نائب گورنر نے صوبے پر اسرائیلی حملوں کی مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ لنجان، مبارکہ، شہریزہ اور اصفہان کے شہروں کو نشانہ بنایا گیا۔ایرانی میڈیا نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل نے قُم شہر میں ایک عمارت پر حملہ کیا جس میں ایک 16 سالہ نوجوان جاں بحق اور 2 افراد زخمی ہوئے ۔اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ صہیونی فورسز کے حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے مبینہ بیرونی بازو کے سربراہ جاں بحق ہوگئے ۔اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے دعویٰ کیا ہے کہ فوج نے ایرانی پاسداران انقلاب کے مبینہ بیرون ملک بازو کے تجربہ کار کمانڈر سعید ایزادی کو ایران کے شہر قُم میں ایک اپارٹمنٹ میں حملے میںجاں بحق کیا۔اسرائیل کاٹز کے مطابق سعید ایزادی القدس فورس کی فلسطین کور کے کمانڈر تھے ۔پاسداران انقلاب کی جانب سے سعید ایزادی کی ہلاکت کی کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے ۔ ایران پر جاری اسرائیلی فضائی حملوں کے سلسلے میں ایک اور ایٹمی سائنسدان اسیر طباطبائی قمشہ اپنی اہلیہ سمیت جاں بحق ہو گئے، جس کے بعدجاں بحق ہونے والے سائسندانوں کی تعداد 10 ہو گئی ہے۔سائنسدان اسیر طباطبائی قمشہ ایک اہم تحقیقی پراجیکٹ پر کام کر رہے تھے اور اْن کا شمار ملک کے تجربہ کار ایٹمی ماہرین میں ہوتا تھا۔ وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ اْس وقت نشانہ بنے جب ان کے گھر پر اسرائیلی فضائیہ نے حملہ کیا۔واضح رہے کہ چند روز قبل اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے پاسداران انقلاب کے ڈرون ونگ کے ایک اعلیٰ کمانڈر، امین پور جودکی، کو بھی فضائی حملے میں ہلاک کر دیا ہے۔ تاہم ایرانی حکام کی جانب سے اب تک اس کی باضابطہ تصدیق نہیں کی گئی۔ایران کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ جوہری ماہرین اور دفاعی کمانڈروں کو نشانہ بنانا اسرائیل کی وہ بزدلانہ حکمت عملی ہے جس کا مقصد ایران کے اسٹریٹجک پروگرام کو سبوتاڑ کرنا ہے۔ ایرانی حکام نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کی جارحانہ روش پر سنجیدہ نوٹس لے اور اس سلسلے میں مؤثر اقدامات کرے۔