ووین اور کھریو میں غیرقانونی کان کنی پر7بڑی مشینیں ضبط
مشتاق الاسلام
پلوامہ //ضلع انتظامیہ پلوامہ نے ماحولیات کے تحفظ اور قانونی ضوابط کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لیے ایک بڑی اور تاریخی کارروائی انجام دی ہے۔ اس مہم کے تحت اونتی پورہ، کھریو، کھدرمو، لاسی پورہ اور دیگر علاقوں میں غیرقانونی طور پر چلائے جارہے 100 سے زائد سٹون کریشر یونٹ اور 10 اینٹ بھٹیاں مکمل طور پر بند کر دی گئی ہیں۔ انتظامیہ کی اس کارروائی میں لاسی پورہ علاقے میں سب سے زیادہ 9 سٹون کریشر یونٹوں کو سیل کیا گیا، جو ماحولیات اور عوامی صحت کے لیے سنگین خطرہ بنے ہوئے تھے۔یہ فیصلہ ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ ڈاکٹر بشارت قیوم کی ہدایات پر لیا گیا، جنہوں نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے تمام متعلقہ محکموں کو فوری کارروائی کے احکامات دیے۔ کارروائی میں ماحولیاتی تحفظ، عوامی مفاد اور قانون کی بالادستی کو اولین ترجیح دی گئی۔اسی اثنا میں جیالوجی اینڈ مائنگ محکمہ نے پانپور اور کھریو کے علاقوں میں غیرقانونی کان کنی کے خلاف کارروائی کے دوران مزید 7 بھاری مشینیں (L&T Excavators) ضبط کرلیں۔ ان مشینوں کا استعمال غیرقانونی سرگرمیوں میں ہو رہا تھا، جنہیں موقع پر ہی تحویل میں لیا گیا۔حکام کا کہنا ہے کہ ملوث افراد کے خلاف بھاری مالی جرمانے عائد کیے جانے کا امکان ہے، اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی بھی کی جائے گی۔عوامی حلقوں، سماجی تنظیموں اور ماحولیاتی کارکنان نے اس بروقت اور موثر اقدام پر ڈی سی پلوامہ ڈاکٹر بشارت قیوم اور ڈیویژنل پولیس آفیسر بلال احمد خان کاشکریہ ادا کیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اس قسم کی کارروائیاں نہ صرف ماحولیاتی توازن کو بحال کریں گی بلکہ غیرقانونی صنعتوں کے نیٹ ورک کو بھی توڑنے میں مدد دیں گی۔