سنیچر سے بارش اور گرج چمک کیساتھ بارش کی پیش گوئی ، جموں میں زیادہ ہوگی
سرینگر//جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں جمعہ کو مسلسل دوسرے دن پارہ 35.5 ڈگری سیلسیس پر رہنے کے ساتھ ہی دو دہائیوں پرانے ریکارڈ کو ایک بار پھر عبور کر گیا ہے۔جمعرات کے 35.2 ڈگری کے برعکس، سرینگر میں جمعہ کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں مزید اضافہ دیکھنے میں آیا ، جو سیزن کا اب تک کا گرم ترین دن رہا۔کشمیر ویدر کے مطابق 1988 کے بعد سرینگر میں 25 جون 2005 کے بعد سب سے زیادہ جون کا درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔قاضی گنڈ میں درجہ حرارت 34.5، پہلگام میں 30.0کپوارہ میں 34.1،کوکر ناگ میں 33.6اور گلمرگ میں 25.2ریکارڈ کیا گیا۔جموں میں 36.1، بانہال میں 30.6،بٹوٹ میں 27.8، بھدرواہ میں 32.6اور کٹرا میں 32.0درج کیا گیا۔لیہ اور کرگل میں بالترتیب 29.5اور 32.9رہا۔دریں اثنا، کشمیر بھر میں شدید گرمی کی لہر مسلسل چوتھے دن بھی جاری رہی جبکہ ماہر موسمیات نے سنیچر سے بارش اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی ہے۔کشمیر میں چند مقامات پر21 جون سے گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔محکمہ موسمیات نے جموں و کشمیر کے لیے تفصیلی موسم کی پیشن گوئی اور ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں خاص طور پر جموں ڈویژن میںممکنہ بارش، گرج چمک اور مقامی سیلاب کی وارننگ دی گئی ہے۔21-22 جون کو موسم عام طور پر ابر آلود رہنے کی توقع ہے، کئی جگہوں پر وقفے وقفے سے بارش/گرج چمک کے ساتھ بارش اور چند مقامات پر شدید بارشیں ہوں گی۔23-24 جون کو بکھرے ہوئے مقامات پر اور25-27 جون تک، کئی مقامات پر ہلکی سے درمیانی بارش اور28-30 جون کو بکھرے ہوئے علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش/گرج چمک کے ساتھ بارش ہوسکتی ہے۔کاشتکاروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ 20 جون تک تمام فیلڈ آپریشنز مکمل کرلیں۔خاص طور پر جموں ڈویژن میں 21-22 جون اور 25-27 جون کو درمیانی سے بھاری بارش کا امکان ہے۔محکمے نے اس عرصے کے دوران سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ، مٹی کے تودے گرنے کے خطرے کے بارے میں بھی خبردار کیا ہے۔