راجوری کالج کے طلباء کاجموں یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف احتجاج

Mir Ajaz
3 Min Read

عظمیٰ نیوز سروس

راجوری//گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج (GPGC) راجوری کے طلباء نے جموں یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے یونیورسٹی پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ منسلک کالجوں میں طلباء کے حقیقی مسائل کو نظر انداز کر کے غیر ضروری سرکلر جاری کر رہی ہے، جو سراسر ناانصافی ہے۔طلباء نے خاص طور پر حالیہ اس سرکلر پر شدید اعتراض ظاہر کیا جس کے مطابق پانچویں سمسٹر میں داخلے سے پہلے تمام کریڈٹس کلئیر کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ طلباء کے حقوق کے خلاف ہے اور انہیں ذہنی دباؤ میں مبتلا کرنے کے مترادف ہے۔طلباء نے مزید کہا کہ کالجوں میں اساتذہ کی شدید قلت ہے، جس کی وجہ سے ایک ہی استاد کو تین مختلف مضامین اور کلاسز پڑھانے پڑتے ہیں، جو تعلیمی معیار کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ان کا الزام تھا کہ یونیورسٹی انتظامیہ ان اہم مسائل پر توجہ دینے کے بجائے صرف سخت فیصلے تھوپنے میں مصروف ہے۔احتجاج کرنے والے طلباء نے راجوری کالج کے گیٹ کے سامنے مین روڈ کو ایک گھنٹے تک بلاک رکھا، جس سے ٹریفک کی آمدورفت مکمل طور پر معطل ہو گئی۔ اس دوران شہریوں اور گاڑی چلانے والوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (SHO) راجوری موقع پر پہنچے اور طلباء سے بات چیت کر کے انہیں یقین دہانی کرائی کہ ان کے تمام جائز مسائل اعلیٰ حکام تک پہنچائے جائیں گے اور ان کے ازالے کے لئے جلد اقدامات کئے جائیں گے۔ ایس ایچ ائو کی یقین دہانی کے بعد طلباء نے اپنا احتجاج پرامن طریقے سے ختم کر دیا۔طلباء نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مسائل کو فوری طور پر حل نہ کیا گیا تو وہ دوبارہ احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے، اور اس بار احتجاج کا دائرہ وسیع تر ہوگا۔ انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ طلباء کے مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسیاں مرتب کی جائیں، اور زمینی حقائق کو نظر انداز نہ کیا جائے۔یہ احتجاج نہ صرف راجوری بلکہ جموں یونیورسٹی سے منسلک دیگر کالجوں کے طلباء کی بھی نمائندگی کرتا ہے، جو برسوں سے تعلیمی انتظامیہ کی بے حسی کا شکار ہیں۔ ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ ایسے فیصلے لینے سے پہلے طلباء اور اساتذہ کی رائے لینا ضروری ہے تاکہ پالیسی سازی میں توازن برقرار رکھا جا سکے۔

Share This Article