اگلے دو روز تک شدید گرمی کی لہر جاری رہے گی
سرینگر// ہفتہ تک شدید گرمی کی لہر کی پیش گوئی کے درمیان جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں جمعرات کو گزشتہ دو دہائیوں میں جون مہینے کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔موسم کی پیش گوئی کرنے والے ’کشمیر ویدر‘نے کہا کہ جمعرات کو سرینگر میں پارہ 35.2 ڈگری سیلسیس پر رہا۔انہوں نے کہا کہ یہ اب تک کا سیزن کا گرم ترین دن ثابت ہوا، جس نے گزشتہ دو دہائیوں کے پچھلے ریکارڈز کو پیچھے چھوڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ 35.2 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت، گزشتہ 20 سالوں میں جون کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 25جون 2005کو سرینگر میں 36.5ڈگری درجہ حرارت درج کیا گیا ہے، جبکہ29جون 1978کو جون کا سب سے زیادہ درجہ حرارت 37.8ریکارڈ کیا گیا ہے۔کشمیر ویدر کے مطابق 34.7ڈگری سیلسیس پر قاضی گنڈ میں 1988 کے بعد جون میں سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ قاضی گنڈ کے لیے یہ تیسرا اب تک کا جون کا درجہ حرارت ہے۔ دوسرا اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت 35.3 ڈگری ہے جو 27 جون 1988 کو ریکارڈ کیا گیا تھا اور مجموعی طور پراب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت 35.7 جون کو ریکارڈ کیا گیا تھا۔کوکر ناگ میں 33.8 کیساتھ جون میں اب تک کا دوسرا سب سے زیادہ درجہ حرارت درج کیا گیا۔ یہاں 29جون 1999کو 33.8 درج کیا گیا تھا جبکہ جون میں سب سے زیادہ 34.9ریکارڈ کیا گیا ہے جو 25جون 2005کو درج کیا گیا ہے۔ پہلگام میں 29.6،کپوارہ میں 33.1،اور گلمرگ میں 25.9 ریکارڈ کیا گیا۔ کشمیر میں اگلے دو روز تک شدید گرمی کی لہر جاری رہے گی جس کے بعد الگ تھلگ مقامات پر موسلادھار بارش کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق جموں میں بھی گرمی کی لہر جاری ہے، تاہم تازہ بارشوں کے بعد درجہ حرارت میں کمی واقع ہوئی ہے جس سے لوگوں کو راحت نصیب ہوئی۔جمعرات کو جموں میں پارہ 36.5ڈگری رہا۔بانہال میں 30.6، بٹوٹ میں 28.2، بھدرواہ میں 31.6اور کٹرا میں 33.1درجہ حرارت رہا۔محکمہ نے کہا کہ 23جون سے بارشوں کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ 21اور 22جون کو موسم میں بدلائو آئے گا جس کے نتیجے میں گرج چمک کیساتھ موسلادھار بارشیں ہونگیں۔