سید اعجاز
اونتی پورہ// واگہامہ بجبہاڑہ علاقے میں زرعی اراضی کو سنچائی کے لئے پانی فراہم کرنے والی اہم ’’گوگوسا‘نہر ڈہہ جانے سیاونتی پورہ اور بجبہاڑہ کے ہزاروں کنال اراضی کو پانی کی سپلائی رک گئی ۔ نہر ڈہہ جانے سے اہم رابط سڑک کو بھی نقصان پہنچا ہے۔مقامی لوگوں نے بتایاکہ17جون کو دوران شب واگہامہ تکیہ بل کے مقام پر گوگوسا کنال اچانک ڈہہ گئی جس کی وجہ سے کسانوں کی ہزاروں کنال اراضی متاثر ہوئی جبکہ نہر کے ایک طرف پی ایم جی ایس وائی کی جانب سے تعمیر کردہ رابط سڑک میں بڑے شگاف پڑنے کے بعد رابط سڑک بھی گاڑیوں کی آمد رفت کے لئے بند کر دی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ سڑک کی تعمیر کے وقت اس سڑک کو غیر محفوظ قرار دیا گیا تھا تاہم اس کے باوجود بھی نہر کے کنارے یہاں سڑک تعمیرکی گئی ۔ لوگوں کاکہنا ہے کہ کم بیش 5 ہزار سے زائد ہیکٹر زرعی اراضی بری طرح متاثر ہو ئی ہے۔ بجبہاڑہ،مرہامہ، کیپورہ،واگہامہ،ترال ، اونتی پورہ ،کیگام،چرسو ،کے چھچھکوٹ سمیت متعدد علاقوں کی اراضی کو اسی نہر کے پانی سے سیراب کیا جاتا ہے۔ کسانوں نے بتایا کہ اکثر مقامات پر پنیری لگائی گئی ہے اور کچھ علاقوں میں ابھی لگانا باقی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اگر فوری طورپر پانی کی سپلائی بحال نہیں کی گئی توکھیت سوکھ جائیں گے اور ہزاروں کنال اراضی پر لگائی گئی دھان کی فصل کی پنیری تباہ ہوجائے گی۔اس حوالے سے محکمہ اری گیشن ڈویژن اونتی پورہ کے ایگزیکٹیو انجینئر پیر منظور نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ کل1984ہیکٹر اراضی متاثر ہوئی ہے جس میں سے قریباً200ہیکٹر کو ایک چھوٹی ندی سیراب کر رہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ملازمین دوران شب ہی یہاں پہنچے اور ضروری مرمتی کا کام شروع کیا۔ ایگزیکٹیو انجینئر نے مزید بتایا کہ چیف انجینئر نے از خود دورہ کر کے حالات کا جائزہ لیا ہے اورفی الحال ایک لکڑی کے پل نما نہر بنانے کی ہدایت دی تاکہ پانی کی سپلائی کم وقت میں بحال کی جا سکے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ نہر کو مکمل تعمیر کرنے کیلئے ایک بڑے منصوبہ کی ضرورت ہے۔فوری طور پر کنال کے ڈھہ جانے کے حصے کو ٹھیک کرنے کیلئے دو ڈوزر کام پر لگائے گئے ہیں جو دن رات کام کررہے ہیں۔اس واقعے کے بعد ممبر اسمبلی بجبہاڑہ ڈاکٹر بشیر احمد ویری،ایم ایل اے پلوامہ وحید الرحمان پرہ اور محکمہ ڈی ڈی سی کے علاوہ باقی متعلقہ سرکاری محکموں کے افسران کی ایک بری تعداد نے واگہامہ کا دورہ کر کے صورتحال کاجائزہ لیا ۔اننت ناگ اری گیشن ڈویژن کے ایگزیکٹو انجینئر اننت ناگ الطاف گیلانی نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے کہا ہے کہ چند ایک مقامات پر لفٹ کی مددسے جزوی طور 4سو ہیکٹر کے لئے سپلائی بحال کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ بھاری مال بردار گاڑیوں کی آوا جاہی کی وجہ سے سے اندرونی شگاف پڑنے کی وجہ سے پیش آیا ہے۔گیلانی نے مزید کہا ہے کہ 48میٹر لمبا اور20میٹر چوڑا نہر کا حصہ ڈہہ گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کم سے کم وقت میں نہر کو عارضی طور بحال کیا جائے گا تاکہ کسانوں کو پانی کے حوالے سے کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔انہوں نے بتایا کہ کم سے کم5روز میں یہ نہر عارضی طور بحال ہونے کی امید کی ہے جس کے لئے کام ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے۔ چیف ایگری کلچر افسر محمد اقبال نے کہا پانی کی سپلائی متاثر ہوئی ہے تاہم کچھ علاقوںمیں پنیری لگانا باقی ہے، جو حوصلہ افزا ہے۔