ایجنسیز
نئی دہلی// مرکزی وزارت داخلہ نے پیر کو ملک میں آبادی کی مردم شماری کے انعقاد کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا۔مردم شماری، جس میں ذات کی تفصیلات سمیت بہت زیادہ ڈیٹا اکٹھا کرنا بھی شامل ہوگا، دو مرحلوں میں منعقد کیا جائے گا۔پہلا مرحلہ شدید سرد علاقوں بشمول جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور دو پہاڑی ریاستوںہماچل پردیش اور اتراکھنڈ کا احاطہ کرے گا ، جویکم اکتوبر 2026 سے شروع ہو گا۔دوسرا مرحلہ دیگر علاقوں میں یکم مارچ 2027 سے شروع ہوگا۔مردم شماری ایکٹ، 1948 کے سیکشن 3 کے تحت جاری کردہ وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے، “آبادی کی مردم شماری سال 2027 کے دوران کی جائے گی۔ مذکورہ مردم شماری کیلئے حوالہ کی تاریخ 1 مارچ 2027 ہوگی، سوائے جموں و کشمیر اور لداخ یونین ٹیریٹری کے علاوہ غیر مرکزی علاقوں ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ شامل ہے۔اس نے مزید کہا”مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ اور جموں و کشمیر اور ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ کی ریاستوں کے برف سے منسلک غیر مطابقت پذیر علاقوں کے سلسلے میں، تاریخ یکم اکتوبر 2026 سے شروع ہوگی” ۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب ذات پات کی گنتی کو مردم شماری کی بڑی مشق کا حصہ بنایا جائے گا۔ مرکز نے حال ہی میں کابینہ کی میٹنگ میں مردم شماری میں ذات کی گنتی کے لیے منظوری دی تھی، یہ استدلال کرتے ہوئے کہ یہ مرکزی حکومت کو بہتر درستگی کے ساتھ پالیسیاں بنانے اور اسے ہدف پر مبنی بنانے کے قابل بنائے گی۔وزارت داخلہ کے مطابق مردم شماری دو مراحل میں کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں گھر کی فہرست تیار کرنے کے آپریشن میں ہر گھر کی رہائشی حیثیت، جائیداد اور سہولیات کی تفصیل جمع کی جائے گی۔اسکے بعد دوسرے مرحلے میں میں آبادی کی گنتی میں ہر گھر میں ہر فرد کی آبادیاتی، سماجی، اقتصادی، ثقافتی،اور دیگر معلومات جمع کی جائیں گی۔
امت شاہ کی میٹنگ
وزارت داخلہ کے مطابق، مردم شماری کے لیے سرکاری گزٹ نوٹیفکیشن 16 جون کو شائع کیا جائے گا۔ یہ مردم شماری اپنے آغاز سے لے کر اب تک کی 16ویں اور ہندوستان کی آزادی کے بعد سے آٹھویں قومی مردم شماری ہوگی۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار کو نئی دہلی میں منعقدہ ایک اعلی سطحی میٹنگ میں ہندوستان کی آئندہ مردم شماری کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ امیت شاہ نے سینئر حکام کے ساتھ 16ویں مردم شماری کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ آج مردم شماری کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ مردم شماری میں پہلی بار ذاتوں کی گنتی شامل ہو گی۔ تقریباً 34 لاکھ شمار کنندگان اور نگران اور تقریباً 1.3 لاکھ مردم شماری کارکنان جدید ترین کارکردگی کے ساتھ آپریشن میں حصہ لیں گے۔مردم شماری دو مرحلوں میں کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں، جسے ہائوس لسٹنگ آپریشن (HLO) کہا جاتا ہے، رہائش کے حالات، گھریلو اثاثوں اور سہولیات سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا۔دوسرا مرحلہ، پاپولیشن اینومریشن (PE)، گھر میں رہنے والے ہر فرد کے بارے میں آبادیاتی، سماجی، اقتصادی، ثقافتی، اور دیگر ذاتی معلومات اکٹھا کرے گا۔ پہلی بار ذات کی گنتی بھی مردم شماری کی مشق کا حصہ ہوگی۔مردم شماری کا پورا آپریشن موبائل ایپلی کیشنز کے ذریعے ڈیجیٹل طریقے سے کیا جائے گا۔ شہریوں کو ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے خود گنتی کا اختیار بھی دیا جائے گا۔ امیت شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ ڈیٹا کے تحفظ کے سخت پروٹوکول بشمول ڈیٹا اکٹھا کرنے، ٹرانسمیشن اور اسٹوریج کے عمل کے ہر مرحلے پر لاگو کیا جائے گا، ۔