یو این آئی
یروشلم //اسرائیل کی جانب سے دن بھر تہران پر حملوں کے بعد ایران نے پورے اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں کی بارش کر دی جب کہ صبح صادق کے وقت ایران کی جانب سے اب تک کا سب سے بڑا حملہ کیا گیا جس کے بعد تل ابیب، بیت المقدس اور حیفہ میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، ایرانی میزائل حملے کے بعد حیفہ پاور پلانٹ میں آگ لگ گئی، ایرانی حملوں میں کم ازکم 8 اسرائیلی ہلاک اور تقریباً زخمی ہوگئے۔ایران نے صبح سویرے اسرائیل پر پھر میزائلوں کی برسات کردی، ایران نے اسرائیل میں تقریبا 100 میزائل داغے، حیفہ، تل ابیب اور بیت المقدس کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ایرانی میزائل حملے سے اسرائیلی شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، صہیونی فوج نے شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کردی جب کہ حیفہ میں پاور پلانٹ کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا جس سے آگ بھڑک اٹھی۔اسرائیلی میڈیا نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر یہ اب تک کا سب سے بڑا حملہ قرار دے دیا جب کہ اسرائیلی دفاعی نظام ایرانی میزائلوں کو روکنے میں ایک بار پھر ناکام رہا، حیفہ اور تل ابیب میں نئے میزائل حملوں سے بھی جانی نقصان ہوا ہے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق تازہ ترین حملوں کے نتیجے میں جنوبی اسرائیل میں کم از کم 8 اسرائیلی ہلاک اور تقریباً 300 زخمی ہوگئے جبکہ حیفہ میں آگ لگی ہوئی ہے، وہاں بھی کچھ شہری زخمی ہوئے ہیں جب کہ شمالی اسرائیل میں بھی نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق حیفہ کے میئر یونا یاہاؤ نے تصدیق کی ہے کہ شہر میں ایرانی میزائل حملے کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک ہو گئے۔رپورٹس کے مطابق امدادی کارکن کئی گھنٹوں تک ان تین لاپتہ افراد تک پہنچنے کی کوشش کرتے رہے، جو شمالی شہر پر حملے کے دوران ملبے تلے دب گئے تھے۔میگن ڈیوڈ ایڈم ریسکیو سروس کے مطابق 4 اموات پیتہ تیکوا کے علاقے میں ہوئیں جبکہ ایک شخص بنی براک میں مارا گیا، جہاں میزائل نے ایک رہائشی علاقے میں وسیع پیمانے پر تباہی مچائی۔ریسکیو سروس کا کہنا ہے کہ 92 افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے، جن میں زیادہ تر معمولی زخمی ہیں، حملے میں تباہ ہونے والے مقامات میں سے دو پر تاحال امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔