Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
کشمیر

۔50 ہزار سیاحوں سے مکمل ویرانی تک | مغل باغات اور لالچوک کے ہزاروں کاروباری بے روزگار

Towseef
Last updated: June 16, 2025 12:01 am
Towseef
Share
5 Min Read
SHARE

بلال فرقانی

سرینگر //عید الاضحی کے بعد پر اگرچہ سرینگر کے مشہور مغل باغات اور دیگر تفریحی مقامات پر مقامی سیاحوں کی آمد و رفت سے کچھ گہما گہمی لوٹ آئی ہے تاہم 22 مئی کو پہلگام میں پیش آئے افسوسناک واقعہ کے بعد وادی میں سیاحتی سرگرمیاں جیسے مفلوج ہو کر رہ گئی ہیں۔ مغل باغات اور شہرکے تفریحی مراکز پر سناٹا چھا یا ہے، جس کے باعث سیاحت سے جڑے ہزاروں افراد بالخصوص دستکاری فروش، دکاندار، کاریگر اور ٹرانسپورٹر بے روزگار ہو گئے ہیں۔نشاط، شالیمار، چشمہ شاہی، ہارون، بوٹینیکل گارڈن، پری محل، نہرو پارک اور اقبال پارک جیسے معروف باغات میںجہاں روزانہ ہزاروں سیاح سیر کے لیے آیا کرتے تھے، اب ویرانی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ محکمہ گارڈنز اینڈ فلوریکلچر کے مطابق پہلگام واقع سے قبل ان مقامات پر روزانہ کم از کم 50 ہزار مقامی و غیر مقامی سیاحوں کی آمد ہوتی تھی، جو اب اچانک بند ہو گئی ہے۔ اس صورتحال نے سیاحتی معیشت برباد کی ہے۔ مغل باغات کے انچارج صداقت علی نے بتایا’’نشاط باغ میں روزانہ7 سے10 سیاح آیا کرتے تھے۔ شالیمار، ہارون اور چشمہ شاہی کی صورتحال بھی کچھ مختلف نہیں تھی لیکن پہلگام واقع کے بعد سیاحوں کی آمد رک گئی۔ عید کے بعد اگرچہ مقامی لوگوں کی آمد کا سلسلہ جزوی طور بحال ہوا، تاہم اس میں بیرونی سیاح بالکل نہ ہونے کے برابر ہیں‘‘۔یہ صورتحال صرف باغات تک محدود نہیں بلکہ لالچوک، پولو ویو اور بلیوارڈ روڈ پر بھی برا اثر ڈال چکی ہے، جہاں روزانہ سینکڑوں افراد شال، کشمیری قالین، سووینئرز، کپڑے اور دیگر اشیاء فروخت کرتے تھے۔ لالچوک کے مکہ مارکیٹ میں ایک دکاندارفیروز احمدنے بتایا’’ ہم دن بھر ان باغات اور بازاروں سے آنے والے سیاحوں کا انتظار کرتے تھے۔ وہی ہمارے گاہک ہوتے تھے۔ اب دس دن سے سیاح نظر ہی نہیں آ رہے ہیں، تو ہم کیا بیچیں اور کس کوبیچیں؟ کئی لوگ تو کرایہ دیکر دکانیں چلاتے ہیں، اب وہ بھی مقروض ہو گئے ہیں‘‘۔لالچوک، نشاط اور شالیمار سے جڑے کاروباریوں کا کہنا ہے کہ کم از کم1000 دکاندار اور چھاپڑی فروش ان مقامات پر سیاحوں کی آمد سے روزگار کماتے تھے اور یہ سلسلہ ایک جھٹکے میں رک گیا ہے۔ ان دکانداروں کا کہنا ہے کہ سیاحت وادی میں کئی لاکھ افراد کے لیے روزگار کا ذریعہ ہے، لیکن سیکورٹی خدشات اور میڈیا میں وائرل افواہوں نے ایک بار پھر وادی کی امن فضا کو زک پہنچائی ہے۔نشاط باغ کے باہر موجود ایک مقامیدکاندار غلام حسن نے بتایا ’’میں پانچ سے چھ ہزار کا کاروبار روزانہ کر لیتا تھا، سیاح خوشی خوشی شال اور دیگر چیزیںخریدتے تھے۔ اب تو صرف مقامی لوگ ہی بچ گئے ہیں اور وہ بھی اتنا خرچ نہیں کرتے۔ ہمارا روزمرہ خرچہ بھی پورا نہیں ہو رتا ہے‘‘۔شالیمار باغ کے باہر ایک دکاندار ایاز احمد، جن کہتے ہیں’’ہم نے گرمیوں کے سیزن کیلئے بڑی امیدوں سے نیا مال منگوایا تھا، لیکن اب وہ سارا سٹاک گوداموں میں پڑا ہے۔ ٹرانسپورٹ والے، کاریگر، درزی، سبھی کو ہم نے کام پر رکھا تھا، اب ہم خود بندشوں میں آگئے ہیں‘‘۔ادھر محکمہ سیاحت کے افسران کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے سیاحتی تحفظ اور اعتماد کی بحالی کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ تاہم صرف بیانات سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، جب تک مؤثر تشہیر، تحفظ اور اعتماد سازی کے اقدامات عملی طور پر نہیں کیے جاتے۔بوٹینیکل گارڈن کے پاس ایک نوجوان دستکار شاکر احمد نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’سیاحت زندہ ہے تو کشمیر خوشحال رہے گا۔ ابھی ہم سب بے روزگار ہیں، مگر امید ہے کہ حالات بدلیں گے، ورنہ اگلا سیزن بھی برباد جائے گا‘‘۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ایران میں گزشتہ 65 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں 244 لوگوں کی موت
بین الاقوامی
مرکز ایران میں پھنسے جموں و کشمیر کے طلبا کی حفاظت کے لیے ضروری اقدامات کر رہا ہے: رویندر رینہ
تازہ ترین
لیفٹنٹ گورنر نے شیرکشمیرپولیس اکیڈمی ادھمپورمیں ڈی ایس ایس پیز اور پی ایس آئیز کے پروبیشنرز کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا جائزہ لیا
تازہ ترین
سالانہ امرناتھ یاترا: وزیر صحت سکینہ یتو کی اعلیٰ افسران کیساتھ میٹنگ، بالتل بیس کیمپ ہسپتال میں طبی سہولیات کا لیا جائزہ
تازہ ترین

Related

کشمیر

۔ 25فیصد خواتین بچوں کو ڈبہ بند دودھ دینے کی عادی سرکاری و پرائیویٹ نوکری پیشہ 75فیصدخواتین بچوں کو اپنا دوھ نہیں پلاتی : تازہ تحقیق

June 16, 2025
کشمیر

پولیس افسر کو رشوت دینے کی کوشش | کپواڑہ میںایک شخص گرفتار

June 16, 2025
کشمیر

برن پتھری ناگہ بل ترال نظرانداز علاقہ قدرتی حسن سے مالامال سیاحتی درجہ دینے کا مطالبہ

June 16, 2025
کشمیر

سونہ مرگ میں سیاحتی سرگرمیوں میں غیر معمولی کمی

June 16, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?