عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں میں پولیس اور سول انتظامیہ نے ہفتے کے روز ایک منشیات فروش کی سرکاری زمین پر غیر قانونی طور پر تعمیر شدہ تین دکانوں کو مسمار کر دیا۔ یہ کارروائی ’آپریشن کلین اپ‘ کے تحت انجام دی گئی ہے۔
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (جموں ساؤتھ) اجے شرما نے بتایا کہ مذکورہ منشیات فروش کی شناخت محمد صدیق عرف گتھا کے طور پر ہوئی ہے، جو نکی توی کے بیلی چرنا علاقے کا رہائشی ہے۔ اس کے خلاف حال ہی میں گاندهی نگر تھانے میں این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، جب کہ اس سے قبل بھی اس کے خلاف بکشی نگر پولیس اسٹیشن میں منشیات سے متعلق ایک کیس درج ہو چکا ہے۔
پولیس کے مطابق تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ محمد صدیق نے منشیات فروشی سے حاصل شدہ کالے دھن کے ذریعے سرکاری زمین پر غیر قانونی تعمیرات کھڑی کی تھیں۔ اس کے بعد محکمہ مال سے رجوع کیا گیا تاکہ این ڈی پی ایس ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت اس جائیداد کی ضبطی کا عمل شروع کیا جا سکے۔
تاہم، ریونیو حکام نے بتایا کہ یہ دکانیں دراصل ریاستی زمین پر ناجائز قبضے کے تحت تعمیر کی گئی تھیں۔ چنانچہ پولیس اور سول انتظامیہ کی مشترکہ ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے ان دکانوں کو مسمار کر دیا اور ریاستی زمین کو بازیاب کرایا۔
اس مہم کی قیادت کرنے والے ایس پی اجے شرما نے مقامی لوگوں کی حمایت کو سراہتے ہوئے کہا، ’منشیات ایک سنگین بحران کی شکل اختیار کر چکی ہے، اور اس لعنت کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے عوام کا تعاون انتہائی ضروری ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ پولیس اکیلے یہ جنگ نہیں جیت سکتی، اس میں ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
جموں پولیس نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ غیر قانونی ذرائع سے حاصل شدہ جائیدادوں کے خلاف ایسی کارروائیاں آئندہ بھی جاری رہیں گی تاکہ منشیات کے گھناؤنے کاروبار کو ختم کیا جا سکے۔