عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے جمعہ کو کئی وفود ملاقی ہوئے ۔وزیراعلیٰ نے سرینگر میں واقع اپنے رابطہ دفتر میں ایک عوامی آؤٹ ریچ پروگرام کا انعقاد کیا تھا جہاں انہوں نے متعدد افراد اوروفود کے ذریعہ اٹھائے گئے معاملات اور مطالبات کو سُنا ۔آئی آئی ٹی جموں کے ڈائریکٹر منوج ایس گور نے آئی آئی ٹی جموں کے ذریعہ وینچر فنڈ میں مدد کیلئے کہا جس کا مقصد خطے میں سماجی و معاشی ترقی کو فروغ دینا ہے ۔ کشمیری لینگویج یونین کے ایک وفد نے کشمیری زبان کے فروغ اور اس کی ترقی کیلئے زیادہ سے زیادہ ادارہ جاتی حمایت کا مطالبہ کیا ۔ ریونیو افسروں کے ایک وفد نے محکمہ ریونیو اور مختلف محکموں میں اس کی ونگوں کی تنظیم نو کیلئے میمورنڈم پیش کیا جس میں ریونیو کیڈر افسران کیلئے بہتر شرائط اور منظم کیرئیر کی ترقی کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔جے اینڈ کے او بی سی رذیڈنٹ ویلفیئر فورم کے ایک وفد نے جموں و کشمیر میں او بی سی برادری کے مختلف خدشات کو اجاگر کیا ۔ بھارت سی ایس آر نیٹ ورک کے نمائندوں نے سیاحت کو فروغ دینے کے امکانی اقدامات پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی ۔ انیمل ریکسیو کشمیر کے ایک وفد نے جانوروں کی فلاح و بہبود اور بچاؤ سے متعلق معاملات اٹھائے اس مقصد کیلئے ادارہ جاتی مدد اور آگاہی کی درخواست کی ۔ 2018 میں ایس آر او120 کے تحت مقررکردہ امیدواروں نے زیر التواء معاملات پر غور کا مطالبہ کیا جبکہ ری ہیبلی ٹیشن اسسٹینس اسکیم 2022 کے تحت مقرر کردہ افراد نے اسی طرح کے معاملات کو وزیر اعلیٰ کے نوٹس میں لایا ۔ وائس آف ویکلی نیوز پیپرز کے ایک وفد نے خطے میں ہفتہ وار اخبارات کے پبلشروں کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا ۔ اس کے علاوہ متعدد افراد اور وفود نے بھی وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی اور انہیں درپیش مسائل سے وزیر اعلیٰ کو آگاہ کیا ۔ وزیر اعلیٰ نے تمام وفود اور افراد کو غور سے سُنا اور انہیں یقین دلایا کہ ان کے حقیقی مسائل پر ہمدردی سے غور کیا جائے گا اور انہیں حل کیا جائے گا ۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی اور دیگر سینئر عہدیداربھی موجود تھے ۔