یو این آئی
غزہ// اسرائیلی فورسز نے ایک بار پھر اپنی درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے امدادی مقام پرحملے کرکے کم از کم 57 فلسطینی جاں بحق اور 200 سے زائد زخمی کردیے، ہلاکتوں میں بڑی تعداد اْن افراد کی ہے جو امداد حاصل کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے۔عالمی میڈیا رپورٹس کیمطابق صیہونی فورسز نے امدادی مقام پر امداد لینے والے نہتے فلسطینیوں پر اچانک حملہ کردیا،جس کے نتیجے میں 57 فلسطینی شہری اْس وقت ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوئے، اسرائیلی کوآڈکاپٹر ڈرونز نے بھی جائے وقوعہ پر موجود امداد حاصل کرنے والوں پر فائرنگ کی،اسرائیلی حملوں کے دوران غزہ شہر کے مشرقی علاقوں پر دھواں چھوڑنے والے بم بھی گرائے گئے۔قطری نشریاتی ادارے ‘الجزیرہ’ نے طبی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ جنوبی غزہ میں خان یونس شہر کے شمال میں القرارہ قصبے کے قریب الواقع المواسی علاقے میں اسرائیلی ڈرون حملے میں بے گھر افراد کے خیمے کو نشانہ بنایا گیا۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے اکتوبر 2023 سے غزہ پر شدید فوجی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا، جس میں اب تک تقریباً 55,000 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ اسرائیل نے تاحال بین الاقوامی جنگ بندی کی اپیلوں کو نظرانداز کرتے ہوئے اپنی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔یاد رہے کہ نومبر 2024 میں بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) نے اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یواو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات پر گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔اس کے ساتھ ساتھ عالمی عدالتِ انصاف (ICJ) میں بھی اسرائیل کے خلاف نسل کشی (Genocide) کے مقدمے کی سماعت جاری ہے، جس میں غزہ میں جاری حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔