عزم و استقلال
معراج وانی ۔ کنگن
سائیکل ایک سادہ سی چیز لگتی ہے، اس چیز پر اگر غور کیا جائے تو یہ زندگی کی ایک علامت بن جاتی ہے۔ ایک سائیکل، جسے ہم روزمرہ کی مشین سمجھ کر نظر انداز کرتے ہیں، دراصل ہمیں زندگی گزارنے کا فن سکھاتی ہے۔ یہ ایک خاموش معلم ہے، جو چلتے ہوئے سبق دیتا ہے، گرنے پر خامشی سے ہمت بندھاتا ہے اور توازن کے بغیر ہمیں ایک لمحہ بھی راستہ نہیں دیتا۔زندگی بھی سائیکل ہی کی طرح ہے — چلتے رہو گے تو سنبھلے رہو گے، رکو گے تو گر جاؤ گے۔ دونوں میں توازن بنیادی شرط ہے۔ توازن — جو صرف جسمانی ہی نہیں بلکہ ذہنی، جذباتی اور روحانی بھی ہوتا ہے۔ جیسے سائیکل چلانے کے لیے ایک خاص رفتار، ایک خاص زاویہ اور دلجمعی چاہیے، ویسے ہی زندگی میں بھی کامیابی کے لیے اعتدال، فہم و فراست اور استقامت لازمی ہیں۔
سائیکل کا ہر پرزہ ایک سبق ہے۔پہیے گردشِ زمانہ کی علامت ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ رُکنا فنا ہے، چلتے رہنا بقا۔چین ربط و تعلق کی علامت ہے۔ اگر یہ ڈھیلی ہو جائے، تو پورا نظام درہم برہم ہو جاتا ہے — جیسے زندگی میں رشتوں کا ٹوٹ جانا۔پیڈل محنت کا استعارہ ہیں۔ وہ قدم بہ قدم آگے بڑھاتے ہیں، لیکن شرط یہ ہے کہ ہم انہیں حرکت میں رکھیں۔
ہینڈل فیصلوں کی علامت ہے — تم کس سمت جانا چاہتے ہو، یہی طے کرتا ہے تم کہاں پہنچو گے۔بریک ضبطِ نفس کا اشارہ ہیں۔ بعض مواقع پر رک جانا، پیچھے ہٹنا یا خود کو سنبھال لینا ہی سب سے بڑی دانائی ہوتی ہے۔لیکن اگر کوئی چیز سب سے زیادہ اہم ہے تو وہ ہے توازن۔ بغیر توازن کے نہ سائیکل چلتی ہے، نہ زندگی۔ اور توازن صرف جسمانی نہیں بلکہ جذباتی بھی ہوتا ہے — کام اور آرام میں، محبت اور عقل میں، خواب اور حقیقت میں۔
کبھی سوچا ہے کہ سائیکل چلانے کے لیے پیچھے دیکھنا کیوں مشکل ہوتا ہے؟ کیونکہ اس کا نظام آگے بڑھنے کے لیے بنا ہے۔ زندگی بھی ایسی ہی ہے — جو صرف آگے دیکھنے والوں کو راس آتی ہے۔ جو گزر گیا، وہ پیچھے رہ گیا، جو آ رہا ہے، وہی منزل ہے۔سائیکل ہمیں سکھاتی ہے کہ گرنا عیب ہے نہ ہی شرمندگی، بلکہ اصل کمال یہ ہے کہ ہم گر کر پھر سے سنبھل جائیں اور نئے عزم کے ساتھ آگے بڑھیں۔ جیسے بچپن میں سائیکل سیکھتے وقت ہم بار بار گرتے تھے، ویسے ہی زندگی کے سفر میں بھی بارہا ناکامی ملتی ہے۔ مگر ہر بار گر کر اٹھنے والا ہی اصل راہی ہوتا ہے۔الغرض سائیکل ایک علامت ہے — سادگی کی، مسلسل حرکت کی، توازن کی اور خود انحصاری کی۔ یہ ہمیں یاد دلاتی ہے کہ زندگی میں کامیابی کا راز یہی ہے۔ متوازن رہو، متحرک رہواور اپنی سمت خود طے کرو۔ کیونکہ زندگی اور سائیکل دونوں کو صرف وہی چلا سکتا ہے جو گرنے کے بعد اُٹھنے کا حوصلہ رکھتا ہو۔