یو این آئی
بہرائچ//اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے منگل کو کہا کہ مسلم ووٹ بینک کی وجہ سے سماج وادی پارٹی (ایس پی)اور کانگریس کے لیڈروں بیرونی حملہ آوروں کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں بو لتے تھے۔کانگریس، ایس پی اور دیگر پارٹیوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے سوال کیا، “ایس پی اور کانگریس نے کیا کیا؟ مہاراجہ سہیل دیو اور دیگر عظیم شخصیات کو پہلے عزت کیوں نہیں ملی؟ کیوں ان کے نام پر عظیم الشان یادگاریں، میڈیکل کالج اور یونیورسٹیاں پہلے نہیں بنائی گئیں؟ کیونکہ انہیں اپنے ووٹ بینک کی فکر تھی۔منگل کو وزیراعلیٰ نے چتوڑا بلاک کے مسیح آباد گرام سبھا میں مہاراجہ سہیل دیو کے وجے اتسو پروگرام میں شرکت کی۔ انہوں نے 40 کروڑ کی لاگت سے تعمیر مہاراجہ سہیل دیو میموریل کا افتتاح کیا اور مہاراجہ سہیل دیو کے 40 فٹ اونچے کانسے کے مجسمے کی نقاب کشائی کی۔وزیراعلیٰ نے1243کروڑ کی 384 ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد بھی رکھا۔انہوں نے ‘ایک درخت ماں کے نام’ مہم کے تحت یہاں ایک پودا بھی لگایا۔ وزیراعلی نے ان لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس بار غازی کے نام پر ہونے والی تقریبات کو مکمل طور پر روک دیا۔ انہوں نے مہاراجہ بلبھدر سنگھ کو ان کی یوم پیدائش پر بھی یاد کیا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایک ہزار سال قبل مہاراجہ سہیل دیو نے غیر ملکی حملہ آوروں کو منہ توڑ جواب دینے کی مثال قائم کی تھی لیکن انہیں وہ عزت نہیں ملی جس کے وہ تاریخ میں حقدار تھے۔ پی ایم مودی کی ترقی اور وراثت کی مہم کو آگے بڑھاتے ہوئے، بی جے پی کی ڈبل انجن والی حکومت نے ان کے اعزاز کا عزم کیا تھا۔اسی سلسلے میں بہرائچ کے میڈیکل کالج کا نام مہاراجہ سہیل دیو کے نام پر رکھا گیا ہے، اسپتال کا نام بلارک رشی کے نام پر رکھا گیا ہے اور اعظم گڑھ کی ریاستی یونیورسٹی کا نام بھی مہاراجہ سہیل دیو کے نام پر رکھا گیا ہے۔