عظمیٰ نیوزسروس
جموں//اینٹی کرپشن بیورو کو ایک شکایت موصول ہوئی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ سرکاری ملازمین سریندر کمار، جو رینج آفس، کالیدھر، بلاک چوکی چورا (اب ٹرانسفر کے تحت) میں بی او (ڈپٹی فاریسٹر) کے طور پر تعینات ہیں اور کیول کرشن، پھر مذکورہ ڈپٹی فاریسٹرکے ساتھ فاریسٹ گارڈ کے طور پر تعینات ہیں (اب فاریسٹ چیک پوسٹ برج، اکھنور پر تعینات) نے اضافی سی ڈی آر جاری کرنے کے لیے غیر قانونی تسکین کا مطالبہ کیا۔ملزمین نے شکایت کنندہ سے اضافی سی ڈی آر کے اجراء کے لیے 14,000روپے کی رشوت طلب کی تھی، جسے شکایت کنندہ نے “کمپارٹمنٹ نمبر12/K،ندا چرگیال فاریسٹ، کالیدھر فاریسٹ رینج میں ای ای ٹی این نمبر27آف2024مورخہ7نومبر2024کے حوالے سے 126باؤنڈری ستونوں کی تعمیرکی کام کی تکمیل کے دوران جمع کرایا تھا۔گفت و شنید کے بعد، ملزم سرکاری ملازمین نے ضروری کام کرنے کے لیے شکایت کنندہ سے 11,000روپے (3000روپے ڈپٹی فارسٹر کے لیے اور باقی رقم فاریسٹ گارڈ کے لیے) لینے پر رضامندی ظاہر کی۔ چونکہ، شکایت کنندہ رشوت نہیں دینا چاہتا تھا اور اس نے ملزم سرکاری ملازمین کے خلاف قانون کے تحت قانونی کارروائی کرنے کے لیے اینٹی کرپشن بیورو سے رجوع کیا۔شکایت موصول ہونے پر، ایک محتاط ویری فکیشن کی گئی، جس سے متعلقہ سرکاری ملازمین کی طرف سے رشوت کی مانگ کی تصدیق کی گئی اور اسی کے مطابق، ایک مقدمہ ایف آئی آر نمبر 11/2025زیردفعہ7 برائے انسداد بدعنوانی ایکٹ، 1988اور سیکشن 61(2) بی این ایس2023پولیس سٹیشن جموں میں درج کیا گیا اور تفتیش شروع کر دی گئی۔تفتیش کے دوران ٹریپ ٹیم تشکیل دی گئی۔ ٹیم نے ایک کامیاب جال بچھا دیا اور ملزم سرکاری ملازمین کو آزاد گواہوں کی موجودگی میں شکایت کنندہ سے 11,000روپے رشوت طلب کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ ملزمین کو قانون کی مناسب کارروائی کے بعد اے سی بی ٹیم نے موقع پر ہی گرفتار کر لیا۔ ٹریپ ٹیم سے وابستہ آزاد گواہوں کی موجودگی میں ان کے قبضے سے رشوت کی رقم بھی برآمد کر لی گئی۔ علاوہ ازیں آزاد گواہوں اور مجسٹریٹس کی موجودگی میں دونوں ملزمان کے رہائشی مکانات کی تلاشی بھی لی جا رہی ہے۔فوری کیس کی مزید تفتیش جاری ہے۔