جموں و کشمیر کے روشن، مربوط اور خوشحال مستقبل کی طرف ایک قدم :وزیر اعظم
جموں//وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلان کیا ہے کہ 46,000 کروڑ کے کلیدی بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا 6 جون کو افتتاح کیا جائے گا، جو جموں و کشمیر کے لیے ایک تبدیلی کا لمحہ ہے۔یہ منصوبے نمایاں طور پر رابطے کو بہتر بنانے، سیاحت کو بڑھانے اور خطے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے تیار ہیں۔پیش رفت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، “6 جون واقعی جموں و کشمیر کے میری بہنوں اور بھائیوں کے لیے ایک خاص دن ہے۔46,000کروڑ کے اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا افتتاح کیا جا رہا ہے جس کا لوگوں کی زندگیوں پر بہت مثبت اثر پڑے گا۔”پروجیکٹ وادی کشمیر سے ہر موسم کے ریل رابطے کو یقینی بنائے گا۔ توقع ہے کہ یہ اسٹریٹجک منصوبہ سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔سفر اور سیاحت کو مزید تقویت دیتے ہوئے، ویشنو دیوی کٹرا سے سری نگر تک وندے بھارت ایکسپریس ٹرینوں کا آغاز روحانی اور تفریحی سیاحت کو مزید قابل رسائی بنائے گا، جس سے مقامی کاروبار اور روزگار کو فروغ ملے گا۔وزیر اعظم نے کہا”یہ صرف ایک بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈیشن نہیں ہے؛ یہ جموں و کشمیر کے روشن، زیادہ مربوط اور خوشحال مستقبل کی طرف ایک قدم ہے،” ۔
سیکورٹی بندو بست
وزیر اعظم نریندر مودی دورے کے لیے ایک کثیر سطحی حفاظتی سیٹ اپ لگایا گیا ہے تاکہ46,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا جا سکے۔ 22اپریل کوپہلگام حملے کے جواب میں ہندوستانی مسلح افواج کی طرف سے جواب میں شروع کیے گئے آپریشن سندور کے بعد مرکز کے زیر انتظام علاقے کا مودی کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔حکام نے بتایا کہ سینئر پولیس، نیم فوجی افسران ذاتی طور پر صورت حال کی نگرانی کررہے ہیں اور وزیر اعظم کے دورے کے پیش نظر جموں و کشمیر میں ہائی سیکورٹی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ حکام نے کہا کہ قریب سے نگرانی کے لیے ڈرونز سمیت جدید آلات کے ساتھ مقامات کے اندر اور اس کے ارد گرد سیکورٹی کی بھاری تعیناتی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک دشمن اور تخریبی عناصر کی دراندازی اور نقل و حرکت کو روکنے کے لیے سرحدوں اور اندرونی علاقوں پر سیکورٹی گرڈ کو مزید مضبوط کیا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ مشتبہ افراد کے گھروں پر چھاپے بشمول اوور گرانڈ ورکرز اور سرحد پار سے کام کرنے والے ملی ٹینٹوں کے رشتہ داروں کو بھی سیکورٹی انتظامات کے حصے کے طور پر تیز کر دیا گیا ہے۔ بدھ کو سرحدی علاقوں کے دورے کے دوران، جموں-کٹھوعہ-سانبا رینج کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس، شیو کمار نے افسران کو چوکس رہنے کی ہدایت کی۔ حکام نے کہا کہ کٹراسٹیڈیم کی طرف جانے والی کئی سڑکیں، مودی کی عوامی ریلی کا مقام، کوبند کیا جا سکتا ہے یا جمعہ کو ٹریفک کا رخ موڑ ا جاسکتا ہے۔
پروجیکٹ
وزیر اعظم چناب پل اور ہندوستان کے پہلے کیبل اسٹیڈ انجی پل کا افتتاح کرنے والے ہیں۔ مودی کٹرا میں 46,000 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے، کچھ کاافتتاح کریں گے اور کچھ پروجیکٹوں کو قوم کو وقف کریں گے۔ وہ نیشنل ہائی وے701 پر رفیع آباد سے کپواڑہ تک سڑک کو چوڑا کرنے کے منصوبے اور NH-444 پر شوپیان بائی پاس روڈ کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھیں گے جس کی مالیت 1,952 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ وہ سرینگر میں نیشنل ہائی وے1 پر سنگرامہ جنکشن اور نیشنل ہائی وے44 پر بیمنہ جنکشن پر دو فلائی اوور پروجیکٹوں کا بھی افتتاح کریں گے۔ ان منصوبوں سے ٹریفک کی بھیڑ میں کمی آئے گی اور مسافروں کے لیے ٹریفک کی روانی میں اضافہ ہوگا۔وزیر اعظم کٹرا میں 350 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے ویشنو دیوی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایکسیلنس کا بھی سنگ بنیاد رکھیں گے۔ یہ ریاسی ضلع کا پہلا میڈیکل کالج ہو گا ۔تقریباً 43,780 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے 272 کلومیٹر طویل پروجیکٹ میں 36 سرنگیں (119 کلومیٹر پر محیط) اور 943 پل شامل ہیں۔
ریل ٹریک
کل 272 کلومیٹر پروجیکٹ میں سے، 209 کلومیٹر مرحلہ وار چالو کئے گئے تھے۔ پہلے مرحلے میں 118 کلومیٹر قاضی گنڈ-بارہمولہ سیکشن اکتوبر 2009 میں شروع کیا گیا ۔ اس کے بعد جون 2013 میں 18 کلومیٹر بانہال-قاضی گنڈ مکمل کیا گیا۔جولائی 2014 میں25کلومیٹر ادھم پور-کٹرا اور 48.1کلو میٹر بانہال سنگلدان کا حصہ جون 2024 مکمل کر کے ٹرین شروس شروع کی گئی۔ریاسی کٹرا کے درمیان 17 کلو میٹر کا کام رہ گیا تھا جسے بالآخر دسمبر 2024 میں مکمل کیا گیا۔