Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
ادب نامافسانے

آئینہ اور ہاشم افسانچہ

Mir Ajaz
Last updated: May 31, 2025 10:59 pm
Mir Ajaz
Share
6 Min Read
SHARE

مختار احمد قریشی

گاؤں میں ایک شخص ہاشم کے نام سے جانا جاتا تھا۔ ہر وقت دوسروں کی برائی کرنا، کسی کی غیر موجودگی میں اسے نیچا دکھانا اور جب وہی شخص سامنے آتا تو تعریفوں کے پل باندھنا، یہ سب ہاشم کی عادتوں میں شامل تھا۔ وہ ہر محفل میں باتوں کا بادشاہ بن کر بیٹھتا، دوسروں کی کمزوریاں بیان کرتا اور خود کو سب سے بہتر ثابت کرتا۔
ارے وہ احمد؟ کچھ کام کا نہیں۔ بس اوپر اوپر سے شریف لگتا ہے۔
اور پھر اگلے ہی دن احمد سامنے آتا تو ہاشم مسکرا کر کہتا،
“بھائی احمد۔ آپ جیسا بندہ تو اس گاؤں میں کوئی نہیں۔ بہت دل صاف ہے آپ کا۔”
شروع میں لوگ اس کی باتوں میں آ جاتے، اسے ہنسی خوشی سنتے بھی رہے مگر رفتہ رفتہ اس کی حقیقت سب پر عیاں ہونے لگی۔ کچھ سادہ دل لوگ اب بھی اس کی باتوں کو اہمیت دیتے، مگر جو سنجیدہ مزاج اور سمجھ دار لوگ تھے، انہوں نے ہاشم کی باتوں کو ہوا میں اُڑانا سیکھ لیا تھا۔ وہ اسے ہنسی میں ٹال دیتے یا نظر انداز کرتے۔
ایک دن گاؤں میں ایک بزرگ استاد، جناب یوسف صاحب، کئی سال بعد واپس آئے۔ ان کی واپسی کی خبر پورے گاؤں میں پھیل گئی۔ سب ان سے ملنے آئے، اور ہاشم بھی۔ یوسف صاحب کے سامنے بھی ہاشم نے اپنی پرانی عادت کے مطابق کچھ لوگوں کی برائیاں شروع کر دیں مگر اس بار یوسف صاحب نے خاموشی سے ایک آئینہ اپنی جیب سے نکالا اور ہاشم کے سامنے رکھا۔
ہاشم حیران ہو کر بولا،
“یہ کیا ہے؟”
یوسف صاحب مسکرائے اور کہا،
“یہ وہ شے ہے جس سے انسان کو اپنی شکل، اپنا اصل دکھائی دیتا ہے۔ تم دوسروں کی برائیاں کرتے ہو مگر شاید کبھی خود کو نہیں دیکھا۔ تم نے کبھی سوچا، اگر سب تمہارے جیسے ہوں تو کیا دنیا چل پائے گی؟”
یہ بات محفل میں بیٹھے ہر فرد کے دل میں اتر گئی۔ ہاشم کی زبان رک گئی۔ اس دن پہلی بار اس کے چہرے پر شرمندگی کے آثار نظر آئے۔ وہ چپ چاپ اٹھا اور محفل سے نکل گیا
اس کے بعد گاؤں میں کئی دنوں تک ہاشم نظر نہیں آیا مگر جب وہ دوبارہ آیا، تو کچھ بدلا بدلا سا لگا۔ وہ کم بولا، زیادہ سنا، اور جب بھی بولتا تو نرم لہجے میں۔ لوگ حیران تھے، مگر یوسف صاحب جانتے تھے کہ بعض اوقات انسان کو سدھارنے کے لیے صرف ایک آئینہ کافی ہوتا ہے جس میں وہ خود کو دیکھ لے۔
ہاشم کئی دن گاؤں سے غائب رہا۔ یوسف صاحب کی باتوں نے جیسے اس کے اندر کوئی خاموش طوفان بیدار کر دیا تھا۔ وہ اپنے رویئے پر غور کرنے لگا۔ ایک شام تنہائی میں بیٹھا، اس نے اپنے ماضی کے الفاظ اور لوگوں کے چہرے یاد کئے وہ چہرے جن پر کبھی مسکراہٹ ہوتی تھی اور اس کی برائیوں کی زہر آلود باتوں کے بعد وہ چہرے سنجیدہ یا مایوس ہو جاتے تھے۔
وہ سوچنے لگا:
“آخر میں کس کو خوش کرنے کی کوشش کر رہا تھا؟ وہ لوگ جو میرے منہ پر مسکراتے تھے مگر میرے پیٹھ پیچھے مجھے منافق کہتے تھے؟”
ہاشم نے ایک فیصلہ کیا۔
اگلے دن وہ گاؤں کی مسجد میں نماز کے بعد کھڑا ہوا۔ تمام نمازی اسے حیرانی سے دیکھنے لگے۔ ہاشم کی آواز کانپ رہی تھی، مگر دل سے صاف تھی۔
“میرے بھائیو۔ میں آج آپ سب سے معافی مانگنے آیا ہوں۔ میں نے برسوں آپ کی پیٹھ پیچھے باتیں کیں، آپ کو نیچا دکھایا اور آپ کے سامنے جھوٹی تعریفیں کیں۔ یوسف صاحب نے مجھے وہ آئینہ دکھایا جس میں میں نے پہلی بار خود کو دیکھا اور مجھے اپنی اصل صورت پر شرم آئی۔”
ایک لمحے کو مسجد میں خاموشی چھا گئی۔ کچھ لوگ ایک دوسرے کو دیکھنے لگے۔ مگر پھر ایک بوڑھے شخص نے آگے بڑھ کر ہاشم کو گلے لگا لیا۔ اس کے بعد کئی لوگ کھڑے ہو گئے، اور سب نے ہاشم کو تسلی دی۔
ایک نوجوان بولا،
“ہاشم بھائی، ہم سب انسان ہیں۔ غلطی ہر کسی سے ہوتی ہے، مگر سچائی سے اس کا اعتراف صرف بہادر کرتے ہیں۔”
اس دن کے بعد ہاشم واقعی بدل گیا۔ وہ زیادہ سننے لگا، کم بولنے لگا۔ اگر کبھی کسی کی برائی سننے کو ملتی، تو کہتا:
“آؤ، پہلے اس سے مل کر بات کریں، ہو سکتا ہے ہماری سوچ غلط ہو۔”
اب وہ گاؤں کا وہی ہاشم نہیں تھا بلکہ ایک ایسا شخص تھا جو دوسروں کی اصلاح کی مثال بن گیا۔ یوسف صاحب اکثر کہتے،
“جس دل میں سچائی کی جھلک اتر جائے، وہ آئینہ بن جاتا ہے روشنی بانٹنے والا آئینہ۔”
���
بونیار، بارہمولہ کشمیر
موبائل نمبر؛8082403001
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ماحولیاتی اثاثہ کاتحفظ یقینی بنایا جائے گا وزیراعلیٰ سے ہائوس بوٹ ایسو سی ایشن اور ڈل باشندوں کی ملاقات
کشمیر
جی بی پنتھ عمارت میں کمیونٹی ہیلتھ سینٹرکا قیام، بہت جلد فیصلہ ہونے کا امکان
کشمیر
پی ڈی پی کا حکومت کے خلاف احتجاج پولیس نے کئی رہنمائوں اور کارکنوں کو حراست میں لیا
کشمیر
رام بن اور اننت ناگ کیلئے 5ایمبولینسیں عطیہ ایل جی نے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا
کشمیر

Related

ادب نامافسانے

ابرار کی آنکھیں کھل گئیں افسانہ

June 28, 2025
ادب نامافسانے

جب نَفَس تھم جائے افسانہ

June 28, 2025
ادب نامغرلیات

غزلیات

June 28, 2025
ادب نامنظم

نظمیں

June 28, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?