محمد بشارت
راجوری//تحصیل خواص کے دور افتادہ علاقے پنچایت کوٹچروال وارڈ نمبر 2 کنالہ ٹو سلول سکول کی آبادی گزشتہ کئی مہینوں سے پینے کے صاف پانی کی شدید قلت کا سامنا کر رہی ہے۔ مقامی لوگ محکمہ جل شکتی کی مبینہ لاپرواہی اور غفلت سے سخت نالاں ہیں۔سماجی کارکن شبیر احمد جاگل نے ’’کشمیر عظمیٰ‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جل شکتی محکمہ کے ملازمین نے عوامی مسائل کی طرف آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جل جیون مشن کے تحت ’ہر گھر نل سے جل‘ کا وعدہ ابھی تک کھوکھلا ثابت ہوا ہے۔ نئی اسکیمیں تو دور کی بات، پرانی خستہ حال پائپ لائنوں کی بھی مرمت نہیں کی جا رہی۔شبیر احمد نے کہا کہ ’پہاڑی علاقہ ہونے کے باوجود ہماری مائیں اور بہنیں روزانہ 2 سے 2.5 کلومیٹر کا سفر طے کر کے پانی لاتی ہیں، جبکہ محکمہ کے افسران فون اٹھانے کی زحمت تک گوارا نہیں کرتے‘۔علاقہ مکینوں نے ڈپٹی کمشنر راجوری اور ممبر اسمبلی جاوید اقبال چوہدری سے اپیل کی کہ وہ اس اہم مسئلے کا سنجیدہ نوٹس لیں اور محکمہ جل شکتی کے افسران و ملازمین کو جوابدہ بنائیں تاکہ مقامی لوگوں کو جلد از جلد صاف پانی کی فراہمی ممکن ہو سکے۔مقامی آبادی نے خبردار کیا ہے کہ اگر جلد اقدامات نہ اٹھائے گئے تو وہ احتجاج کا راستہ اختیار کریں گے۔