Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
کشمیر

سفیدوں سے نکلنے والے روئی کے گالے اپریل اور مئی کے مہینے قیامت سے کم نہیں ،الرجی اور سانس کے مسائل کی بنیادی وجہ

Mir Ajaz
Last updated: May 27, 2025 11:26 pm
Mir Ajaz
Share
5 Min Read
SHARE

پرویز احمد

سرینگر //جموں و کشمیر میں ہر سال اپریل اور مئی کے دو مہینے لوگوں کیلئے قیامت سے کم نہیں ہوتے۔ روسی سفیدوں سے نکلنے والے روئی کے گالوں کی وجہ سے لوگ الرجی کے مختلف امراض کے شکار ہوجاتے ہیں اور سب سے زیاہ متاثر سکولی بچے اور عمر رسیدہ لوگ ہوجاتے ہیں۔ان سفیدے کے درختوں کو جموں و کشمیر میں 1982میں متعارف کرایا گیا۔ان کی مقبولیت کی بنیادی وجہ ان کی تیز رفتار نشوونما ہے، مقامی کشمیری چنار کے مقابلے میںانکی 10-15 سال میں پختگی ہوتی ہے۔یہ لکڑی کی صنعت کے لیے ایک قیمتی وسیلہ ہیں، جو لکڑی کے ڈبوں، پلائیووڈ اور لکڑی کی دیگر مصنوعات بنانے میں استعمال ہوتے ہیں۔لیکن ان درختوں سے خارج ہونے والے پولن نے کشمیر میں الرجی اور سانس کے مسائل کے بارے میں خدشات کو بری طرح جنم دیا ہے۔اگرچہ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صحت کے لیے کوئی بڑا خطرہ نہیں ہیں، لیکن بڑے پیمانے پر پودے لگانے سے لوگوں کی صحت پر برے اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ 19مارچ 2015کو جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے حکام کو ہدایت کی تھی کہ وہ پورے کشمیر میں غیر مقامی چنار گرائیں۔ عدالت نے مشاہدہ کیا تھا کہ اس روسی نسل کے پولن سیڈز عام لوگوں کی صحت کو بری طرح متاثر کرتے ہیں جن میں زیادہ تر بوڑھے اور بچے شامل ہیں۔ عدالت نے متعلقہ تحصیلداروں سے کہا تھا کہ وہ وادی کشمیر میں روسی سفیدوں کو ہٹانے کے سلسلے میں ڈپٹی کمشنروں کی طرف سے جاری کردہ احکامات کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے ذاتی طور پر ذمہ دار ہوں گے۔حکام کو بتایا گیا تھا کہ ان درختوں کے پولن سیڈ نے کشمیر میں سینے کی بیماریوں کو جنم دیا ہے، جو ان کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے”۔لیکن 2020میں ہائی کورٹ نے اپنے ہی احکامات کو التوا میں رکھنے کے احکامات دیئے۔عدالت نے جموں و کشمیر کی انتظامیہ سے کہا کہ وہ ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دے، تاکہ جنگی بنیادوں پر روسی چناروں کو کاٹنے کی خواہش کا پتہ لگایا جا سکے۔عدالتی ہدایت جموں و کشمیر سول انتظامیہ کی جانب سے 2015 کے حکم کا حوالہ دینے کے چند دن بعد آیا ہے اور ضلعی حکام کو اس درخت کی مادہ قسم کی بڑے پیمانے پر کٹائی کرنے کی ہدایت کی گئی تھی جس کی تعداد پورے خطے میں 16-20 ملین کے درمیان ہے۔لیکن اس کے بعد نہ کوئی کمیٹی بنی نہ ماحولیاتی توازن کو لاحق خدشات کے بارے میں کوئی رپورٹ تیار کی گئی۔وادی میں ہر سال اپریل اور مئی کے مہینے میں سفیدوں سے نکلنے والے روئی کے گالے قیامت بپا کرتے ہیں۔ 2007میں کئی ماہرین صحت نے موسم بہار میں وادی میں الرجی اور چھاتی کے معاملات میں اضافہ کی بڑی وجہ ان سفیدوں سے نکلنے والے گالوں کو قرار دیا تھااور لوگوں کو موسم بہار میں ماسک لگانے کا مشورہ دیا تھا۔ مراض چھاتی کے ماہر ڈاکٹرپرویز احمد کول نے کشمیرعظمیٰ کو بتایا کہ سفیدوں سے نکلنے والا پولن چھاتی کے مختلف امراض کا سبب بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آنکھوں کی الرجی، اور دمہ اور دیگر چھاتی کے امراض کی بڑی سبب بن رہا ہے۔ 2020تک کشمیر صوبے کے مختلف اضلاع میں روسی سفیدوں کے67ہزاردرختوں میں سے 26ہزار کو کاٹنے کی ایک رپورٹ تیار کی گئی تھی لیکن عدالت کی جانب سے اس پر روک لگانے کے بعدپہلے سے موجود42000سفیدوں میں اب اور زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ ماہر امراخ چھاتی ڈاکٹر مدثر قادری نے بتایا ’’ موسم بہار میں پولن اور دیگر الرجی کی وجہ سے مریضوںکی تعداد میں 10فیصد اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پولن دمہ اور چھاتی کے دیگر امراض میں مبتلا مریضوں کی حالت بگاڑنے میں اہم رول ادا کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پولن بچوں اور عمر رسیدہ افراد کو کافی متاثر کرتا ہے اور الرجی سے متاثر مریضوں کی حالت کو بگاڑتا ہے۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
شیوراج چوہان آر ایس پورہ میں کسان سمیلن سے خطاب کریں گے ڈاکٹر نریندر، پروفیسر گھارو کا منتظمین، کسانوں کے ساتھ انتظامات پر تبادلہ خیال
جموں
سرحدی باشندوں کیلئے محفوظ رہائش ضروری، حکومت فوری اقدام کرے :رمن بھلہ
جموں
سرحدوں کے محافظ ہی قوم کے حقیقی ہیرو ہیں:ہما قریشی
جموں
ہائی کورٹ میں سینئروکلاء کے اِنتقال پر فُل کورٹ ریفرنس
جموں

Related

کشمیر

کورونا وائرس کشمیر پہنچ گیا ڈینٹل کالج سرینگر میں زیر تعلیم کیرالہ کے 2ڈاکٹر قرنطین

May 29, 2025
کشمیر

امرناتھ یاترا بڑے پیمانے پر سیکورٹی بندوبست

May 29, 2025
کشمیر

شوپیان میں 2ہائبرڈ ملی ٹینٹ گرفتار کشتواڑ میں 2پر سیفٹی ایکٹ کا اطلاق

May 29, 2025
کشمیر

جموں کشمیر میں شہری دفاعی مشقیں اب 31مئی کو ہونگی

May 29, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?