عظمیٰ نیوز سروس
مینڈھر //مینڈھر سب ڈویژن کے نڑول مغلاں محلہ میں پینے کے صاف پانی کی شدید قلت کو لے کر مقامی لوگوں بالخصوص مرد، خواتین اور بچے خالی برتن، بالٹیاں اور پانی کے ڈبے اٹھاکر احتجاج کرتے نظر آئے ۔مکینوں نے چار دن سے پانی کی سپلائی بند ہونے پر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ (PHE) محکمہ کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔سماجی و سیاسی کارکن تنویراقبال قریشی نے احتجاج کی قیادت کی اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہاکہ ’انتظامیہ کی یہ مجرمانہ خاموشی کی وجہ سے عام لوگوں کی مشکلات مزید بڑھنا شروع ہو گئی ہیں ۔قریشی نے پانی کے ٹینکرز کی فراہمی سے متعلق انتظامیہ کے دعوؤں کو بھی چیلنج کرتے ہوئے کہاکہ’’اگر کوئی ٹینکر آیا ہے تو رسید دکھائیں۔ اگر نڑول محلہ کے لیے کسی بھی ٹینکر کی فراہمی کا کوئی ریکارڈ ہے تو اسے شائع کیا جائے۔علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ کئی بار متعلقہ افسران سے اپیل کی گئی مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ روزمرہ کے کام، کھانا پکانا، صفائی، یہاں تک کہ پینے کے لیے بھی پانی دستیاب نہیں، جس سے بچوں، بزرگوں اور بیماروں کی حالت انتہائی خراب ہو چکی ہے۔ایک خاتون نے کہاپانی کی قلت کی وجہ سے روز مرہ کی زندگی متاثر ہو رہی ہے لیکن متعلقہ حکام کی جانب سے کوئی دھیان ہی نہیں دیاجارہا ہے ۔مظاہرین نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ علاقہ میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے متعلقہ حکام کو عملی بنیادوں پر کام کرنا چائیے ۔