محمد بشارت
کوٹرنکہ //راجوری ضلع کے دور افتادہ علاقے بدھل میں ایک نوجوان لڑکی کی پر اسرار موت نے مقامی لوگوں میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے، جس کے نتیجے میں علاقے میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔18 سالہ سونیا اختر دختر عبدالغفور شیخ جمعہ کی شام ایک فون کال موصول ہونے کے بعد گھر سے نکلی اور کچھ دیر بعد اس کی لاش ایک کھائی کے نیچے سے برآمد ہوئی۔پولیس نے فوری طور پر لاش کو اپنی تحویل میں لے کر ہفتے کی صبح راجوری میں ڈاکٹروں کے بورڈ سے پوسٹ مارٹم کروایا، تاہم سونیا کی موت کے حالات مشتبہ پائے جا رہے ہیں جس پر مقامی لوگ شکوک و شبہات کا اظہار کر رہے ہیں۔ہفتے کی دوپہر کو سونیا کے اہل خانہ، رشتہ داروں اور مقامی لوگوں نے بدھل کے مرکزی چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور انصاف کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ یہ خودکشی کا معاملہ نہیں لگتا بلکہ موت کے پیچھے کوئی اور حقیقت چھپی ہو سکتی ہے۔مظاہرین نے پولیس سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جائیں تاکہ سچائی سامنے آ سکے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔مظاہرے میں شریک محمد فاروق انقلابی، وقار لون اور دیگر مقامی لوگوں نے کہاکہ ’’پورا علاقہ پولیس اور تحقیقاتی ٹیم کے ساتھ ہے، ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ موت کی اصل وجہ سامنے لائی جائے‘‘۔بعد ازاں ایس پی کَنڈی وجاہت حسین مظاہرہ کے مقام پر پہنچے اور مظاہرین کو یقین دہانی کرائی کہ تفتیش تیزی سے جاری ہے اور کئی اہم شواہد حاصل ہو چکے ہیں۔ اْنہوں نے کہا کہ پولیس کو امید ہے کہ جلد ہی معاملہ سلجھ جائے گا۔ اس یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے احتجاج ختم کر دیا۔سونیا اختر کی پر اسرار موت نے مقامی کمیونٹی کو ہلا کر رکھ دیا ہے، اور غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والے اہل خانہ گہرے صدمے سے دوچار ہیں۔