عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر //وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کل تجارتی برادری کے خدشات کو دور کرنے اور خطے میں معاشی بحالی میں سہولت فراہم کرنے کیلئے اپنی حکومت کے عہد کی تصدیق کی ۔ ان باتوں کا اظہار وزیر اعلیٰ نے کشمیر کے تاجروں اورٹریڈرس اینڈ مینوفیکچررز فیڈریشن ( کے ٹی ایم ایف ) کے چئیر مین محمد یاسین خان کی سربراہی میں ایک وفد کے ساتھ منعقدہ ایک میٹنگ کی صدارت کے دوران کیا ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا ’’ ہم اس وقت ہمارے پاس دستیاب وسائل کا بہترین استعمال کرنے کی کوشش کریں گے ۔‘ تاجروں کی طرف سے اٹھائے گئے امور کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا کہ تمام خدشات بشمول مرکزی سڑکوں پر تجاوزات ، مارکیٹ تک رسائی ، بنیادی ڈھانچے کی کمی اور اس سے وابستہ سہولیات پر مشتمل ان تمام خدشات کو بہتر طریقے سے نوٹ کیا گیا ہے اور اس پر ترجیح بنیاد پر توجہ دی جائے گی ۔انہوں نے زور دے کر کہا ’’ میں نے متعلقہ محکموں کو ہدایت دی ہے کہ وہ تاجروں کے ساتھ احترام کے ساتھ پیش آئیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ انہیں غیر ضروری تکلیف کا نشانہ نہیں بنایا جائے ۔ ترقی سے متعلق امور ، اسٹریٹ دکانداروں کو دوکانوں کے سامنے راستے کو روکنا اور مارکیٹ کی رسائی کو باہمی تعاون کے ذریعے حل کرنا ہو گا ۔ اضلاع میں صحت کی دیکھ بھال سے متعلق جواب میں حکومت کی جاری کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے وفد کو بتایا کہ انفراسٹرکچر کے متعدد اہم منصوبے جاری ہیں ۔ انہوں نے کہا ہم نے پہلے ہی اپنے ہسپتالوں کیلئے کیتھ لیبز اور ایم آر آئی جیسے تنقیدی طبی سامان کے آرڈر دئیے ہیں ۔ اس کے علاوہ میں نے محکمہ خزانہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ سڑک کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کیلئے سڑکوں پر میکڈمائیزیشن کیلئے فنڈز جاری کریں ۔ تاجر نمائندوں نے متعدد مسائل کو اجاگر کیا جن جمیں سود کے ذیلی تقویت ، تین مہنے کی بینک لون قسطوں کے موخر ، سڑک کے ناقص رابطے ، مناسب بازاروں کی کمی اور جنوبی ہندوستان کی ریاستوں میں ٹرمینل مارکیٹوں میں باغبانی کی پیداوار میں استعمال ہونے والے ائیر کنڈیشنڈ وینوں کیلئے سبسڈی والے ٹرانسپورٹ چارجز شامل ہیں ۔