عظمیٰ نیوز سروس
سانبہ// سرحدی سیکورٹی فورس (بی ایس ایف)حکام نے کہا ہے کہ 8 مئی کو سانبہ ضلع میں 45-50 ملی ٹینٹوں کی دراندازی کی ایک بڑی کوشش کو ناکام بنا دیا، جس میں دشمن کی چوکیوں کو تباہ کرنے کے لیے بھاری مارٹر فائر کا استعمال کیا گیا، جب پاکستان نے جنگ بندی کی آڑ میں بین الاقوامی سرحد کے ساتھ دراندازی کی سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی ۔ڈپٹی انسپکٹر جنرل(ڈی آئی جی)ایس ایس منڈ کے مطابق، بی ایس ایف نے گولہ باری کا موثر جواب دیا، دشمن کی چوکیوں کو تباہ کر دیا، اور ملی ٹینٹوں کو ہندوستانی علاقے میں داخل ہونے سے روک دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ افواج اچھی طرح سے تیار تھیں اور انہوں نے پاکستان کی طرف سے سہولت فراہم کی جانے والی دراندازی کو روکنے کے لیے شدید بمباری کا جواب دیا۔ انہوں نے مزید کہا” ہمیں خفیہ اطلاع ملی کہ ایک بڑا گروپ دراندازی کی کوشش کر رہا ہے، ہم ان کے لیے تیار تھے اور ہم نے 8 مئی کو ان کا پتہ لگا لیا، وہ 45-50 آدمیوں کا ایک گروپ تھا وہ ہمارے مقام کی طرف بڑھ رہے تھے ہم نے صورتحال کا اندازہ کیا اور چونکہ ہمارا منظر نامہ جنگی تھا، اس لیے ہم نے ان پر بھاری گولہ باری کی۔ یہ ایک اہم عنصر تھا کہ ہم نے انہیں 1.5 گھنٹے میں تتر بتر کردیا۔انہوں نے مزید کہا، “ہمارے افسران سپاہیوں کے ساتھ اگلی پوسٹوں پر موجود تھے، یہ ہمارے فوجیوں کے حوصلے بلند ہونے کا ایک بڑا عنصر تھا ہم نے ان کے بنکروں کو تباہ کیا اور ان کی فائر کی صلاحیت کو کم کیا ہمارے جوان اب بھی بہت پرجوش ہیں اور اگر دشمن نے دوبارہ کوئی کارروائی کی تو ہم دس گنا زیادہ طاقت سے جوابی کارروائی کریں گے۔دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے پر ہندوستان کے حملے کے بعد، پاکستان نے لائن آف کنٹرول(ایل او سی) اور جموں و کشمیر کے پار سرحد پار گولہ باری کے ساتھ ساتھ سرحدی علاقوں کے ساتھ شہری علاقوں کو نشانہ بنانے والے ڈرون حملوں کی کوشش کی۔ اس کے جواب میں، بھارت نے پاکستانی فضائی دفاعی آلات، ریڈار کے بنیادی ڈھانچے اور مواصلاتی مراکز کو بے اثر کر دیا، اور پاکستان کے 11 ایئر بیسز کو بھاری نقصان پہنچایا۔اس کے بعد، 10 مئی کو، بھارت اور پاکستان کے درمیان دشمنی کے خاتمے کے بارے میں ایک مفاہمت کا اعلان کیا گیا تھا۔