اِشا ایلیا
بے کاری کی حالت میںانسانی ذہن مایوسی اور منفی پن کا شکار ہوکر ’شیطان کا گھر‘ بھی بن جاتا ہے،تاہم اس دورانیے میں کرنے کے کچھ کام ایسے ہیں جن سے یہ ’امید کا گھر‘ بن سکتا ہے۔عربی میگزین سیدتی میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں ایسے کچھ نکات بتائے گئے ہیں، اس لئے اگر آپ بھی بے روزگاری سے گزر رہے ہیں تو اُن کو پڑھیے، کیونکہ اس دوران کافی کچھ ایسا حاصل ہو سکتا جو اچھی ملازمت دلوائے گا۔تعلقات عامہ کے ماہر مصطفیٰ الصالحہ کا کہنا ہے کہ بے روزگاری کا عرصہ پیشہ ورانہ نیٹ ورک کو بڑھانے کا اہم موقع ہوتا ہے۔ ویسے تو لوگ اس جائے ملازمت کے لیے زیادہ اچھے جذبات نہیں رکھتے جہاں سے جانا پڑا ہو یا نکال دیا گیا ہو، تاہم اس نیٹ ورک کا آغاز اسی نکتے سے ہوتا ہے کہ اپنے سابقہ کولیگز کا پتہ لگائیں۔اس کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اہم ذریعہ ہیں، سوچیے کچھ کوئی ایسا شخص جو برسوں تک آپ کے ساتھ کام کرتا رہا، آپ کی اس کے ساتھ بھلے اچھی علیک سلیک نہ بھی ہو تو اس سے رابطہ کریں۔عین ممکن ہے کہ وہ کسی اور کمپنی میں اچھے عہدے پر چلا گیا ہو اور آپ جیسے ہی بندےکی ہی تلاش ہو۔
ڈیجیٹل مواصلات کو کسی طور نظرانداز مت کریں۔ کہیں بھی آپ کے شعبے سے متعلق بحث ہو رہی ہو تو اس میں حصہ لیں۔ ہو سکتا ہے کسی موقع پر وہ آپ کو غیراہم اور فضول سی بھی لگے تو بھی اس میں اپنی موجودگی کا احساس دلائیں کیونکہ یہی گفتگو دروازے کھول سکتی ہے۔ یہیں پر کوئی اہم عہدیدار ہو سکتا ہے۔ اس لیے بیروزگاری جتنا بھی طویل ہو جائے ڈیجیٹل کمیونیکیشن سے خود کو الگ کبھی نہ کریں۔
رضاکارانہ سرگرمیاں:اگر شہر میں کوئی ادارہ صفائی یا صحت سے متعلق کوئی واک یا آگاہی کے حوالے سے کوئی سرگرمی کر رہا ہے تو اس میں شریک ہوں۔اس سے آپ کو امدادی اداروں میں آنے والی نئی ملازمتوں کے بارے میں علم ہو سکتا ہے۔ بین الاقوامی امدادی اداروں میں کام کرنے والے افراد میں ایسے افراد کی بھی اچھی خاصی تعداد ہے جو رضاکارانہ طور پر آگے آئے اور ان میں اچھے عہدوں پر فائز ہیں۔
مقامی کانفرنسز:اگرچہ کشش بڑی سطح کی کانفرنسز ہی رکھتی ہیں مگر مقامی طور پر ہونے والی کانفرنسز زیادہ اہم ہیں، یہی وہ مقام ہوتی ہیں جہاں آپ کھل کر دکھا سکتے ہیں کہ آپ کون سی خصوصیات رکھتے ہیں۔ اس لیے بے روزگاری کے دنوں میں ہونے والی مقامی کانفرنسز پر نظر رکھیں اور ان میں شرکت کریں۔ یہی وہ پگڈنڈی ثابت ہو گی جو آپ کو بڑے بڑے ہوٹلز میں ہونے والی کانفرنسز تک لے جائے گی۔ خود کو سب سے الگ تھلک ہرگز نہ کریں۔یہ ایک ایسی غلطی ہے جو اس دورانیے کو طویل کر سکتی ہے۔ اس لیے ہر جاننے والے سے ملیں خصوصی طور پر اپنی فیلڈ کے افراد سے۔ایسی مثالیں موجود ہیں جن کا آغاز ایک عام سی ملاقات یا کافی کے کپ پر ہوا تاہم اسی کی بدولت ہی آگے چل کر اچھی ملازمت ہاتھ لگی۔
بے روزگاری میں کوئی اچھا مشغلہ اپنایا جا سکتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک اچھا مشغلہ انسان کو دباؤ سے نکلنے میں مدد دیتا ہے جبکہ بے روزگاری کے دنوں میں تو سٹریس ویسے بھی زیادہ ہوتا ہے اس لیے ایسا مشغلہ چنیں جو ایکسائٹمنٹ کا بھی باعث ہو جبکہ ملازمت ملنے کے بعد بھی اس کو جاری رکھیںاورورزش نہ چھوڑیں اور ورزش نہ ہونے سے صحت گرنے لگتی ہے۔ جبکہ توانائی سے نئی ملازمت ڈھونڈنے میں بھی مدد دیتی ہے۔
ملازمت کے دنوں میں انسان کا ایک شیڈول بن جاتا ہے مگر بے روزگاری میں سب کچھ اتھل پتھل ہو جاتا ہے، سونے اور کھانے کے اوقات بدل جاتے ہیں۔یہ ضروری نہیں کہ سارا دن بھی بیڈ پر پڑے رہیں۔ جلدی اٹھیں، اپنے دن کے ٹاسک سیٹ کریں۔نوکری چھوٹ جانے کے بعد بھی اپنی زندگی کو ترتیب میں رکھیں۔ اس سے آپ کو بے روزگاری کی زیادہ شدت محسوس نہیں ہو گی اور نئے مواقع ملنے کے چانسز بھی بڑھیں گے۔ ایسا کچھ نیا سیکھنے کی کوشش کریں جس سے آپ کی پروفیشنل سکلز میں بہتری آئے۔ نئے سٹائل کا سی وی بنانے کے لیے آن لائن مدد حاصل کریں، اسی طرح بے روزگاری کے دنوں میں آپ نے جتنی بھی سرگرمیوں میں حصہ لیا، نئے کام سیکھے ان کو بھی اس کا حصہ بنائیں۔ سفر کو وسیلہ ظفر بھی کہا جاتا ہے، اس کی بدولت انسان نئے لوگوں سے ملتا ہے، مشاہدات بڑھتے ہیں نئے تجربات سامنے آتے ہیں، یہ چیزیں جہاں دباؤ سے نکلنے کا ذریعہ ہوتی ہیں وہیں نئی ملازمت ملنے کا موقع بھی بن سکتی ہیں اس لئے سفر پر بھی نکلیں۔
اپنی فیملی اور دوستوں کے ساتھ وقت صرف کریں کیونکہ اس سے قبل آپ ان سے لگے بندھے وقت میں ہی مل پاتے تھے۔ گھروالوں اور دوستوں کے ساتھ پکنک وغیرہ کے لیے نکلیں، زیادہ سے زیادہ لوگوں سے ملیں اور تعلقات کو دوبارہ بحال کریں۔ یہ تمام کام آپ کو بے روزگاری کے دنوں کے مشکل کام کو جھیلنے میں مدد دیں گے۔
بُری عادتوں سے دور رہیں، سموکنگ، ڈرنکنگ، جنک فوڈ ایٹنگ اور کم سونے کی عادت، اگرچہ دباؤ میں سگریٹ وغیرہ کے عادی کو زیادہ طلب محسوس ہوتی ہے تاہم بعض ماہرین کا خیال ہے اس وقت ارادے کی قوت عام دنوں سے زیادہ ہوتی ہے، اس لیے کوشش کریں کہ اس سے فائدہ اٹھائیں اور بری عادتوں سے کنارہ کش ہو جائیں۔
اگر آپ کے پاس عام نوکری نہیں ہے تو اپنی فیلڈ کے مطابق آن لائن کام کر سکتے ہیں جو آپ کو اتنے پیسے تو نہیں دے گا جتنے عام ملامت میں ملتے ہیں تاہم کسی حد تک گزارہ ہو سکتا ہے۔ اس سے آپ کے نئے لوگوں کے ساتھ تعلقات بنیں گے، سکلز میں بہتری آئے گی اور یہیں سے نئی ملازمت کی راہ بھی کھل سکتی ہے۔
ملازمت چھن جانے کے بعد یا بے روزگاری سے مالی معاملات میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ حالات کی مناسبت سے اپنا بجٹ بنائیں۔اس بات کا جائزہ لیں آپ اپنے کتنے اخراجات پر کٹ لگا سکتے ہیں اور اس سے بچنے والے پیسے کو آگے کیسے استعمال میں لا سکتے ہیں۔ذہن میں رکھیے کہ بے روزگاری کے دنوں میں مہینے کے آغاز پر تنخواہ نہیں آئے گی اس لیے ان چیزوں کی طرف جائیں جو سستی ہوں۔ زیادہ سے زیادہ کتابیں پڑھیں۔اس وقت چونکہ مالی معاملات بھی بہتر نہیں ہوتے اس لیے ضروری نہیں کتابیں خریدی جائیں بلکہ لائبریریوں سے کرائے پر بھی حاصل کی جا سکتی ہیں اور دوستوں سے بھی لی جا سکتی ہیں۔یاد رکھیئے! کتابیں آپ کی علمی صلاحیتوں کو بڑھاتی ہیں اور اگر اپنے پیشہ امور سے متعلق نئی کتابیں پڑھی جائیں تو ان سے نئی ملازمت کی تلاش میں مدد بھی مل سکتی ہے۔