ٹی ای این
سرینگر//پہلگام واقعہ اور’’آپریشن سندور‘‘ کے بعد، جموں و کشمیر میں سیاحتی سرگرمیاں تقریباً ماند پڑ چکی تھیں تاہم، اب بھارت کی سیاحتی صنعت دوبارہ سرگرم ہو گئی ہے اور ریاست میں سیاحت کو فروغ دینے اور اعتماد بحال کرنے کے لیے مربوط کوششیں کی جا رہی ہیں۔سیاحتی صنعت سے وابستہ تنظیمیں جیسے کہ ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف انڈیا (TAAI) اور انڈین ایسوسی ایشن آف ٹور آپریٹرز (IATO) نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ وہ حکومت اور متعلقہ حکام سے اپیل کریں گی کہ وہ جموں و کشمیر میں سیکیورٹی کے اقدامات کو مزید مستحکم کریں تاکہ مقامی و غیر ملکی سیاح بلا خوف و خطر سفر کر سکیں۔اس مقصد کے تحت، مختلف ایئرلائنز، ہوٹل چینز اور سیاحتی کمپنیوں نے ہاتھ ملا لیا ہے تاکہ کشمیری سیاحت کو دوبارہ زندگی بخشی جا سکے۔ منصوبہ بندی کے مطابق، خصوصی رعایتی پیکجز، محفوظ سفر کے لیے انشورنس، اور سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے تشہیری مہمات شروع کی جائیں گی۔ ایئرلائنز کم قیمت پر ٹکٹیں فراہم کریں گی، جبکہ ہوٹلوں میں قیام کے نرخوں میں نمایاں کمی کی جا رہی ہے۔TAAI کی صدر جیوترادتیہ مہتا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ہمیں معلوم ہے کہ دہشت گردی کے حالیہ واقعے نے نہ صرف سیکیورٹی خدشات کو جنم دیا ہے بلکہ سیاحت کی رفتار کو بھی سست کر دیا ہے۔ لیکن ہم حکومت کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے جا رہے ہیں کہ جموں و کشمیر ایک بار پھر محفوظ اور پرکشش سیاحتی مقام کے طور پر سامنے آئے۔’سیاحتی تنظیمیں ایک بڑی ڈیجیٹل مہم کا آغاز بھی کر رہی ہیں، جس میں سوشل میڈیا، یوٹیوب وی لاگرز، اور مشہور سیاحتی بلاگرز کی مدد سے جموں و کشمیر کی خوبصورتی اور امن کو اجاگر کیا جائے گا۔ مختلف پلیٹ فارمز پر ’’ کشمیر واپس آئیں اور’’محفوظ کشمیر‘‘جیسے ہیش ٹیگ مہمات شروع کی جا رہی ہیں۔جموں و کشمیر میں سیاحت ایک اہم ذریعہ آمدن ہے، اور حالیہ بدامنی سے مقامی ہوٹل مالکان، ہاؤس بوٹ آپریٹرز، گائیڈز اور ہنرمندوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ اس نئی مہم سے امید کی جا رہی ہے کہ نہ صرف سیاحت بحال ہوگی بلکہ مقامی معیشت میں بھی جان پڑے گی۔جموں و کشمیر اپنی قدرتی خوبصورتی، ثقافتی ورثے اور مہمان نوازی کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے۔