عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/ وزیر اعظم نریندر مودی آج صبح 11 بجے نئی دہلی میں کابینہ کمیٹی برائے سلامتی (سی سی ایس) کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کریں گے، جس میں قومی سلامتی کے حوالے سے اعلیٰ سطحی غور و فکر کیا جائے گا۔
اس انتہائی اہم اجلاس میں ‘آپریشن سندور’ اور پہلگام دہشت گرد حملے کے بعد کی صورتحال پر بات چیت متوقع ہے، ساتھ ہی پاکستان کے خلاف اسٹریٹجک ردعمل پر بھی غور کیا جائے گا۔
سی سی ایس اجلاس میں دفاع، داخلہ، امور خارجہ اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے کلیدی وزراء اور اعلیٰ حکام شریک ہوں گے، اور ملک کی فوجی و انٹیلیجنس تیاریوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
اجلاس کے ایجنڈے میں اہم نکات میں انٹیلی جنس رپورٹس کا جائزہ، دفاعی کارروائیوں کی جانچ اور علاقائی کشیدگی کے پیش نظر سفارتی امکانات پر بحث شامل ہوگی۔
یہ اجلاس ‘آپریشن سندور’ کے بعد بھارت کے آئندہ لائحہ عمل کے تعین میں ایک اہم موڑ ہے۔ یہ ایک خفیہ انسدادِ دہشت گردی کارروائی تھی جسے کامیابیوں سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔
وزیر اعظم مودی کی سی سی ایس صدارت ان کے آدم پور ایئربیس (پنجاب) کے دورے کے اگلے ہی دن ہو رہی ہے، جہاں انہوں نے بھارتی افواج کے اہلکاروں سے ملاقات کی۔
یہ دورہ علامتی طور پر اہم تھا، جس میں حکومت کی جانب سے مسلح افواج کے ساتھ یکجہتی اور ان کی قربانیوں کے اعتراف کا اظہار کیا گیا۔
فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا، “یہ نعرہ صرف ایک اعلان نہیں بلکہ ایک عہد ہے ہر اُس سپاہی کا جو ماں بھارتی کے لیے اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہے۔ یہ ہر اُس شہری کی آواز ہے جو ملک کی خدمت کرنا چاہتا ہے۔ یہ آواز میدان جنگ میں بھی گونجتی ہے اور مشن میں بھی۔”
انہوں نے مزید کہا، “جب ہماری افواج جوہری بلیک میلنگ کے خطرے کو نیست و نابود کرتی ہیں، تو پورے بھارت سے ایک ہی صدا بلند ہوتی ہے — ’بھارت ماتا کی جے‘۔ آپ نے ہر بھارتی کو فخر کا موقع دیا ہے، آپ نے تاریخ رقم کی ہے۔ میں آج صبح سویرے آپ کا درشن کرنے آیا ہوں۔ جب ہیروز کے قدم زمین پر پڑتے ہیں، تو وہ زمین مقدس ہو جاتی ہے۔ اور جب ہمیں ان ہیروز کے درشن کا موقع ملتا ہے، تو ہماری زندگیاں بابرکت ہو جاتی ہیں، اسی لیے میں آج یہاں ہوں۔”