عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے منگل کو کہا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت حکومت کو پُرامن ذرائع تلاش کرنے پر ’’سیاسی سزا‘‘نہیں دی جانی چاہیے، اور اپوزیشن کو چاہیے کہ وہ سیاست سے بالاتر ہو کر امن و استحکام کے حقیقی اقدامات کی حمایت کرے۔
محبوبہ مفتی نے ’’ایکس ‘‘پر اپنے ایک بیان میں کہامیں تمام اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کرتی ہوں کہ فوری تنقید یا سیاسی پوائنٹ اسکورنگ سے گریز کریں۔ جس طرح پہلگام واقعے نے کشمیر سے کنیا کماری تک سب کو متحد کیا، اسی طرح ایک قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے جو قومی مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے امن کے عمل کو آگے بڑھا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سابق وزرائے اعظم اٹل بہاری واجپائی اور منموہن سنگھ نے یہ ثابت کیا کہ کشیدہ حالات میں بھی سرحد پار روابط ممکن ہیں، بغیر اس کے کہ سیکیورٹی یا خودمختاری پر سمجھوتہ ہو۔
محبوبہ مفتی نے کہامودی حکومت کو پُرامن راستے تلاش کرنے پر سیاسی سزا نہیں دی جانی چاہیے۔ یہ وقت متحد ہونے کا ہےتقسیم کے لیے نہیں۔ اپوزیشن کو سیاست سے اوپر اٹھ کر امن و استحکام کے لیے کیے جانے والے حقیقی اقدامات کی حمایت کرنی چاہیے۔
پی ڈی پی صدر نے بعض ٹی وی چینلز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’جو لوگ ایئر کنڈیشنڈ اسٹوڈیوز اور ڈرائنگ رومز میں بیٹھ کر سیز فائر پر تنقید کرتے ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ سرحدوں پر تعینات اہلکاروں کے خاندانوں کے ساتھ کچھ وقت گزاریں تاکہ انہیں موت و تباہی کی روزمرہ حقیقت کا ادراک ہو سکے۔اپنے ایک پہلے بیان میں محبوبہ مفتی نے میڈیا پر ملک کو ’’دھیان بھٹکانے‘‘کا الزام لگایا تھا۔
انہوں نے لکھاجبکہ ہمارے ملک میں انتہا پسند ہجوم دکانوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں، مساجد کو بلڈوز کر رہے ہیں اور مغل بادشاہ اورنگزیب کی قبروں کو کھود کر مردہ کو سزا دینے کی کوشش کر رہے ہیں، دوسری طرف سرحد پار اس کا ہم نام ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد اپنی افواج کو جدید فضائی جنگ کے لیے تربیت دے رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہااب وقت آ گیا ہے کہ بھارت ان زہریلی بیانیوں سے ہوشیار ہو جو ٹیلی ویژن چینلز کے ذریعے پھیلائی جا رہی ہیں اور جنہوں نے ملک کی اصل ترجیحات اور چیلنجز سے توجہ ہٹا دی ہے۔
مودی حکومت کو پُرامن راستے تلاش کرنے پر سیاسی سزا نہ دی جائے: محبوبہ مفتی
