حسین محتشم
پونچھ//سرحدی ضلع پونچھ جو کہ پچھلے کئی روز سے بالکل ویران اور سنسان نظر آرہا تھا پیر کی روز یہاں کی رونقیں پھر سے بحال ہوتی نظر آئی۔ہندو پاک افواج کے درمیان کشیدگی کے دوران خوی گولہ باری کی زد میں جہاں پر پونچھ شہر نے کئی قیمتی جانوں کو کھو دیا اور کئی مکانوں اور سرکاری ڈھانچے کھنڈرات میں تبدیل ہو گئے تھے۔خوف و دہشت کے ماحول میں شہر خاص کی 90 فیصد آبادی اپناگھر بار کاروبار سب کچھ چھوڑ کر محفوظ مقامات پرچلی گئی تھی،جس کی وجہ سے جنت نما شہر بالکل سنسان اور ویران ہو گیا تھا۔تاہم ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 10 مئی کو ہونے والے جنگ بندی معاہدے پر اتفاق کے بعد سرحدوں پر خاموشی اور سکون رہا۔اس دوران پونچھ کے بازاروں میں کچھ دکانیں کھولی گئی تو خریداری کے لئے کچھ لوگوں نے بازاروں کارْخ کیا۔بتا دیں کہ پونچھ شہر کے اکثر لوگ محفوظ مقامات پر پناہ گزیں ہیں اب جب جنگ بندی معاہدہ پر دونوں ممالک نے رضامندی ظایر کی ہے تو امید کی جا رہی ہے کہ اگلے چند روز میں لوگ اہنے گھروں میں لوٹ آئیں گے۔ فی الحال شیر خاص کا اگر جائزہ لیا جائے تو ہر قدم پر جنگ کے اثرات نظر آ رہے ہیں۔ شیر کے بازار، محلے، گلی کوچے دورد بھر کہانیاں پیش کرتے ہیں۔شہر میں موجود لوگوں کے چہروں پر خوف و حراص اثرات ابھی بھی نمایاں ہیں۔ پونچھ کی سیاسی و سماجی شخصیت عبدالرشید شاہ پوری نے کہا کہ حالیہ کشیدگی کے دوران کے حالات دیکھ کر یقین نہیں ہو رہا ہے کہ ہم ایک بارپھرامن کی طرف لوٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم نے قیمتی جانیں کھوئی ان کا ازالہ نہیں ہو سکتا تاہم ہمارے شہر کا جو نقصان ہوا ہے ہم کوشش کریں کہ پھر ترقی کی راہیں ہموار ہوں پونچھ پھر سے خوشحالی کا مرکز بنے۔انہوں نے کہا کہ جنگ کے دوران اپنے اجڑھتے گلشن کو دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا رہا اسی بیچ دل کو سکون پہنچانے والی خبر موصول ہوئی ہے کہ ہند و پاک کے مابین جنگ بندی کا معاہدہ ہوگیا۔