اشرف چراغ +فیاض بخاری
کپوارہ+بارہمولہ // کپوارہ اور بارہمولہ پولیس نے فرنٹ لائن دیہات سے نکالے گئے مکینوں کے لیے ایک فوری عوامی تحفظ کی اپیل جاری کرتے ہوئے انہیں خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے گھروں کو واپس نہ جائیں جب تک کہ حکام کی طرف سے باضابطہ طور پر اجازت نہ مل جائے ۔حفاظتی نوٹس کے مطابق، بے شمار نہ پھٹنے والے گولے لائن آف کنٹرول کے قریب نجی اور عوامی دونوں جگہوں پر بکھرے ہوئے ہیں، جس سے زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہے ۔نوٹس میں کہا گیا’’جموں و کشمیر پولیس کے خصوصی بم ڈسپوزل اسکواڈ اس وقت خطرات کی شناخت اور محفوظ طریقے سے بے اثر کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن کر رہے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا’’صورتحال انتہائی خطرناک ہے یہاں تک کہ کم سے کم خلل بھی دھماکے کا باعث بن سکتی ہے‘‘۔ان کا کہنا ہے’’انتظامیہ کی جانب سے ضلع بھر میں خوراک، پانی اور طبی امداد کے ساتھ عارضی پناہ گاہیں قائم کی گئی ہیں‘‘۔پولیس نے ممنوعہ علاقوں میں غیر مجاز داخلے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خلاف ورزی کے قانونی نتائج برآمد ہو سکتے ہیں، پابندی کے نفاذ کے لیے چوکیاں قائم کر دی گئی ہیں۔حفاظتی ہدایات میں لوگوں سے مزید کہا گیا ہے کہ کسی بھی مشکوک چیز کو ہاتھ نہ لگائیں، اگر ایسا کرنا محفوظ ہے تو اس جگہ کو نشان زد کریں۔ہنگامی خدمات کو فوری طور پر الرٹ کریں۔ دوسروں کو کم از کم 100 میٹر دور رہنے کی تنبیہ کریں۔موسم اور زمینی حالات کے لحاظ سے کلیئرنس کی کوششوں میں کئی دن لگنے کی امید ہے ۔ایس ایس پی بارہمولہ کی طرف سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ‘انتظامیہ عوام کو مطلع کرے گی جب وہ واپس جانا محفوظ ہو جائے گا’۔ادھر رکن اسمبلی اوڑی سجاد شفیع نے بھی رہائشیوں پر زور دیا کہ وہ گھر واپس نہ جائیں جب تک کہ تمام نہ پھٹنے والے گولے ناکارہ بنائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ علاقے میں وچھی سے کمل کوٹ اور گوالتہ سے گنگل تک نہ پھٹنے والے گولے پڑے ہیں جب تک ان کو ناکارہ بن بنایا جائے تب تک وہاں جانے سے گریز کریں۔